جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ملک میں جاری نفرتی ماحول اور مسلمانوں پر ہو رہے ظلم و تشدد کے خلاف مختلف طلبہ تنظیموں کی جانب سے ایک متحدہ مارچ نکالا گیا۔ يہ مارچ ہسٹری لان سے گیٹ نمبر 8 تک نکالا گیا۔ تقریباً 50 طلبہ پر مشتمل اس مارچ میں ملک میں بڑھتے تشدد کے واقعات کی پرزور مذمت کی گئی اور حکومت و انتظامیہ کے خلاف اپنے غم و غصے کا اظہار کیا گیا۔ احتجاج میں ملک میں بڑھ رہی لاقانونیت، نفرت اور مسلمانوں پر ہورہے جانی و مالی حملوں کی پرزور مذمت کی گئی، ساتھ ہی گزشتہ روز جے این یو میں برسراقتدار سیاسی پارٹی کی طلبا تنظیم اے بی وی پی کی غنڈہ گردی کے خلاف بھی احتجاج درج کرایا گیا۔
واضح رہے کہ رام نومی کے جلوس کے دوران بھارت کے مختلف علاقوں اور مسلم آبادیوں کو ہندو تنظیموں کی جانب سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ساتھ ہی مسلمانوں کی عبادت گاہوں پر بھگوا جھنڈا لگانے اور ان کو مسمار کرنے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔ اس احتجاج میں طلبہ تنظیم DISSC، CFI، AIRSO، AISA اور SIO کے علاوہ دیگر طلباء نمائندے موجود تھے۔
اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا (ایس آئی او) جامعہ ملیہ اسلامیہ کے صدر مصدق مبین نے مارچ کی غرض و غایت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ "ملک میں بڑھ رہی نفرت کی فضا اور مسلمانوں پر ہورہے ظلم کے پے در پے واقعات ہمارے یہاں کے قانون، عدلیہ اور انتظامیہ پر سوالیہ نشان ہیں۔ پورے ملک میں لاقانونیت کی فضا بنی ہوئی ہے اور مسلمانوں کو طرح طرح سے پریشان کیا جا رہا ہے۔ ہم سب کے لئے یہ حالات تشویش ناک ہیں۔ ہم سرکار سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مسلمانوں کی جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنائے اور ملک میں اس طرح انتشار پھیلانے والے اور قانون کو ہاتھ میں لینے والوں سے سختی سے نپٹا جائے۔ نفرتی تقاریر پر قدغن لگایا جائے اور ایسا کرنے والے مجرموں کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے بھیجا جائے۔