سرینگر: جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سرینگر میں لوگ ٹریفک کے نظام سے پریشان ہے کیونکہ جس طرح سے انتظامیہ نے شہر کا ٹریفک نظام ترتیب دیا ہے، اس سے لوگوں کو سفر کرنے میں آسانی کے بجائے تکلیف ہو رہی ہے۔ سرینگر میں ٹریفک سے نجات دلانے کے لئے انتظامیہ نے اگرچہ کئی اقدامات کئے لیکن اس سے ٹریفک کا نظام مزید ابتر ہوا ہے اور مسافروں کو مسلسل پریشانی ہو رہی ہے۔ٹریفک پولیس نے سرینگر میں ہر بستی کے رابطہ سڑک پر گاڑیاں ڈائورٹ کی ہیں جس سے تمام راستوں پر ٹریفک جام ہورہا ہے۔ مسافروں کا کہنا ہے کہ بارش اور دھوپ سے بچنے کے لئے شہر میں پیسنجر شڈ کا مقدان ہے اور جو تعمیر کئے گئے ہیں وہ خستہ ہوچکی ہیں۔The traffic system poor in Srinagar city
مزید پڑھیں:۔ Highway Restored For Traffic سرینگر جموں شاہراہ پر ٹریفک بحال
مسافر گاڑیوں کو شہر سے باہر کر دیا گیا ہے جس سے مسافروں کو کئی گاڑیاں بدلنی پڑ رہی ہیں اور انکا کرایہ بھی دوگنا ہوگیا ہے۔ سرینگر کے سب سے بڑے دو بس اڈوے لال چوک اور بٹہ مالو کو شہر کے باہر دس کلومیٹر دور منتقل کیا گیا ہے۔ ان اڈوں تک پہنچنے کے لیے مسافروں کو اضافی کرایہ دینا پڑتا ہے اور ان کا وقت بھی ضائع ہوتا ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شہر میں ٹریفک جام سے نجات پانے کے لئے بس اڈے منتقل کرنے پڑے، تاہم مسافروں کا کہنا ہے کہ اس سے انکی پریشانیاں بڑھ گئی ہیں لیکن جام جوں کا توں ہے۔ اس صورتحال میں مسافروں کا مطالبہ ہے انتظامیہ کو ٹریفک نظام بہتر کرنے پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہئے، محض ٹریفک قوانین کے نام پر لوگوں کو تنگ کرنے سے نظام میں بہتری نہیں آئی گی۔