ممبئی: ملک بھر میں خواتین میں خلع لینے کے رجحان میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ ممبئی کے ایک رپورٹ کے مطابق ممبئی میں گزشتہ ایک برس کے دوران خلع لینے والی خواتین کی کے تعداد تقریبا 900 دیکھی گئی ہے، جو لمحہ فکریہ ہے۔ ملک کی دوسری ریاستوں کے خلع کے اعداد و شمار کی بھی خاصی تعداد دیکھی جا رہی ہے۔ وہیں نکاح، شادی، طلاق، خلع جیسے معاملوں کو دیکھتے ہوئے جامع مسجد ممبئی نے دارالفتا قائم کیا، جہاں گزشتہ دو برسوں میں تقریبا 500 معاملوں کا حل نکالا گیا۔ ان معاملوں میں طلاق اور خلع کے علاوہ ملکیت، گھریلو جھگڑے شامل ہیں۔Mufti Ashfaq Qazi on Khula Issue In India
وہیں اس معاملے پر ممبئی جامع مسجد کے چیف قاضی مفتی اشفاق قاضی نے کہا کہ ملک کے موجودہ صورت حال کو دیکھتے ہوئے ہم نے فیملی فرشٹ کی تشکیل کی ہے۔ جس کا مقصد یہ ہے کہ معاشرے میں خلع یا طلاق کے معاملوں میں کمی آئے۔ مفتی اشفاق کہتے ہیں کہ اس غیر سرکاری تنظمیں کا آغاز محض کچھ مہینے قبل ہوا اور یہاں اب تک 30 سے زائد معاملے آچکے ہیں۔ Family First for Khula And Talaq Issue
یہ بھی پڑھیں: Spurt in Khula Cases خواتین میں خلع لینے کے رجحان میں اضافہ، مسلم پرسنل لا بورڈ
مفتی اشفاق قاضی کہتے ہیں آغاز میں مساجد کمیونٹی سینٹر کا کردار ادا کرتی تھی، جہاں عبادت کے علاوہ دوسرے فلاحی کاموں کا مرکز بنایا جاتا تھا۔ دور حاضر میں مساجد کو محدود کر دیا گیا ہے لیکن اہم دیہی علاقوں میں بھی اس طرح کے فیملی فرسٹ مرکز قائم کریں گے تاکہ اس کے ذریعه ان معاملوں کی اصلاح کی جائے اور معاشرے میں ازدواجی رشتے کو سمجھنے کے لئے خواند اور زوجہ کو واقفیت ہو، جو کہ کسی بھی رشتہ کو مظبوط بنانے کے لئے اہم ہے۔ یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے 'سائرہ بانو' کیس میں فیصلہ سنایا تھا کہ ایک ساتھ تین طلاق دینے سے شادی کو منسوخ کرنا غیر آئینی ہے۔ Khula Issue In India