گوہاٹی: ریاست آسام میں پولیس نے کم عمری کی شادی کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر گرفتاریاں کی ہیں۔ آسام کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر ہمنتا بسوا سرما نے میڈیا کو بتایا کہ آسام پولیس اب تک ریاست بھر میں بچوں کی شادی کے کیسز میں 1,800 افراد کو گرفتار کر چکی ہے۔ جمعرات کی آدھی رات کو ہی کم از کم 50 شوہروں کو گرفتار کیا گیا۔ جمعرات کو وزیراعلی ہمنتا بسوا سرما نے ٹویٹر پر ایک فہرست جاری کی ہے، جسے آسام پولیس نے تیار کیا ہے اور کہا کہ آسام حکومت ریاست میں کم عمری کی شادی کو ختم کرنے کے اپنے عزم میں پختہ ہے۔ اب تک آسام پولیس نے متعلقہ معاملے میں ریاست بھر میں 4,004 مقدمات درج کیے ہیں اور مزید آنے والے دنوں میں پولیس کی کارروائی کا امکان ہے۔ مقدمات پر کارروائی 3 فروری (جمعہ) سے شروع ہوگی۔ پولیس نے اس معاملہ میں تمام لوگوں سے تعاون کی درخواست کی ہے۔
-
Guwahati | Assam Police has arrested 1,800 persons in connection with child marriage-related cases across the state so far: Assam Chief Minister Dr Himanta Biswa Sarma pic.twitter.com/yVpMRSpzey
— ANI (@ANI) February 3, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Guwahati | Assam Police has arrested 1,800 persons in connection with child marriage-related cases across the state so far: Assam Chief Minister Dr Himanta Biswa Sarma pic.twitter.com/yVpMRSpzey
— ANI (@ANI) February 3, 2023Guwahati | Assam Police has arrested 1,800 persons in connection with child marriage-related cases across the state so far: Assam Chief Minister Dr Himanta Biswa Sarma pic.twitter.com/yVpMRSpzey
— ANI (@ANI) February 3, 2023
میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے یہ بھی کہا کہ ریاست میں 3 فروری سے ہزاروں شوہروں کو گرفتار کیا جائے گا۔ جن لوگوں نے 14 سال سے کم عمر کی لڑکیوں سے شادیاں کی ہیں اور انہیں بچہ بھی پیدا ہوا ہے۔ انہیں پاکسو ایکٹ کے تحت گرفتار کیا جائے گا۔ وزیراعلی کے اعلان کے بعد پولیس نے 3 فروری کے بجائے جمعرات کی شام سے ہی کارروائی کا آغاذ کردیا ہے۔ جمعرات کی آدھی رات تک بٹادروا، موریگاؤں، ڈھنگ، لہاری گھاٹ، ماجولی، چاری دوار اور دیگر مقامات سے تقریباً 50 شوہروں کو گرفتار کیا گیا۔ وزیراعلی کی جانب سے ٹویٹر پر شیئر کی گئی رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ کیس (370) دھوبری ضلع میں اور سب سے کم کیس (1) ہلاکنڈی ضلع میں درج کیے گئے۔ یہی نہیں ریاست میں نو سالہ لڑکی کے ماں بننے کی خبریں بھی سامنے آئی ہیں۔
مزید پڑھیں:۔ Child Marriage in Assam آسام میں گزشتہ ہفتے کم عمری میں شادی کے 4000 سے زیادہ واقعات درج
وزیراعلی ہمنتا بسوا سرما نے یہ بھی انتباہ دیا ہے کہ جو بھی کم عمری کی شادی میں ملوث ہوگا، اسے فوراً جیل بھیج دیا جائے گا۔ اگر دلہن کی عمر 14 سے 18 سال کے درمیان ہو تو بچوں کی شادی پر پابندی ایکٹ 2006 کے تحت مقدمات درج کیے جائیں گے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ گرفتار شوہروں کی بیویوں کو فوری طور پر مفت چاول ملیں گے۔ ان کا اندراج اورونودوئی اسکیم کے تحت بھی کیا جائے گا۔