وزیر خارجہ ایس جے شنکر پیر کے روز نیو یارک پہنچے جہاں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے افغانستان کی صورتحال پر ایک ہنگامی اجلاس طلب کیا۔
10 دنوں میں یہ دوسری مرتبہ ہے جب ماہ اگست میں بھارت کی صدارت میں اقوام متحدہ کا اجلاس ہوا، جس میں جنگ زدہ ملک افغانستان میں غیر یقینی صورتحال پر تبادل خیال کیا گیا۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں افغانستان میں ہونے والی پیش رفت پر اہم بات چیت کے دوران عالمی برادری کے تحفظات کا اظہار کیا گیا۔ ایس جے شنکر نے پیر کو ٹویٹ کیا تھا کہ انہوں نے امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن کے ساتھ "افغانستان میں تازہ ترین پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا اور کابل میں ہوائی اڈے کی بحالی پر زور دیا۔
اس دوران انہوں نے اس سلسلے میں جاری امریکی کوششوں کو دل کی گہرائیوں سے سراہا۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ آج امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے جے شنکر کے ساتھ افغانستان اور وہاں کی موجودہ صورتحال کے بارے میں بات کی۔
انہوں نے کہا کہ جے شنکر رواں ہفتے بھارت کی موجودہ سلامتی کونسل کی صدارت کے تحت دو اعلیٰ سطح کی دستخطی تقریبات کی صدارت کریں گے۔ جے شنکر 18 اگست کو ٹکنالوجی اور قیام امن کے موضوع پر مبنی مزاکرات کی صدارت کریں گے۔
مزید پڑھیں:۔ یو این سیکورٹی کونسل کی نئی افغانستان حکومت بنانے کے لیے بات چیت کی اپیل
اقوام متحدہ میں بھارت کے مستقل نمائندے ٹی ایس تیرومورتی نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ جے شنکر اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں اقوام متحدہ کے امن میموریل میں انتونیو گٹیرس کے ساتھ ایک تقریب میں شرکت کریں گے۔
وہیں، ایس جے شنکر 19 اگست کو انسداد دہشت گردی کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطح کی تقریب کی صدارت بھی کریں گے۔ اس دوران کونسل سیکریٹری جنرل کی جانب سے داعش کی طرف سے لاحق خطرے سے متعلق چھ ماہی رپورٹ پر بات چیت کریں گے۔