آج سے 23 سال پہلے بھارت کے جوانوں نے کارگل کی پہاڑیوں پر فتح کی داستان لکھی۔ بھارتی فوجیوں نے پاکستانی فوجیوں کی خواہشات کو خاک میں ملایا اور کارگل کی چوٹیوں پر ترنگا لہرا دیا۔ وہ تاریخ جس نے ہر بھارتی کو فخر سے بھر دیا وہ 26 جولائی تھی۔ جسے ہم کرگل وجے دیوس کے طور پر مناتے ہیں۔
کارگل وجے دیوس ہر سال 26 جولائی کو کو منایا جاتا ہے جب 1999 کی کارگل جنگ میں بھارت نے پاکستان پر فتح حاصل کی تھی۔ کارگل وجے دیوس ملک بھر میں ان بھارتی ہیروز کو یاد کرنے کے لئے منایا جاتا ہے جنہوں نے ملک کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔
پاکستان نے کرگل جنگ کی شروعات تین مئی 1999 کو کی اور کارگل کی اونچی پہاڑیوں پر 5000 فوجیوں کے ساتھ دراندازی کی ساتھ ہی وہاں پر قبضہ جما لیا۔ لیکن اس کے بعد بھارت نے جوابی کارروائی شروع کی تو پاکستان کے دانت کھٹے ہو گئے۔
بھارتی فضائیہ نے پاکستان کے خلاف مگ-27 اور مگ-29 کا بھی استعمال کیا اور پاکستان کے قبضے والے علاقے میں جم کر بم برسائے۔ اس جنگ میں بھارتی فوج کی بہادری اور جاں بازی قابل تعریف تھی۔ آج ہر بھارتی کو اپنی فوج کی بہادری اور جاں بازی پر فحر ہے۔ جس اونچائی پر کارگل کی جنگ لڑی گئی وہاں پر خون جما دینے والی سردی تھی، لیکن بھارتی فوج کا عزم اور حوصلہ ناقابل شکست تھا۔
کارگل کی اونچائی تقریباً 18 ہزار فٹ تھی۔ اس لڑائی میں بھارت نے اپنے پانچ سو سے زائد بہادر نوجوانوں کو قربان کیا اور بڑی تعداد میں ہمارے نوجوان زخمی بھی ہوئے۔ بھارت نے اس لڑائی میں ڈھائی لاکھ سے زائد گولے داغے، پانچ ہزار سے زائد بم فائر کئے۔ مورٹار، توپوں اور راکٹس کا بھی استعمال کیا گیا۔
کہا جاتا ہے کہ دوسری جنگ عظیم کے بعد کارگل جنگ ہی ایسی جنگ تھی، جس میں دشمن ملک کی فوج پر اتنی بڑی تعداد میں بمباری کی گئی تھی۔ کیپٹن سوربھ کالیا ان پانچ دیگر فوجیوں میں شامل تھے، جنہوں نے پاکستانی بربریت کا سامنا کیا تھا۔کیپٹن سوربھ کالیا اس فوجی کا نام ہے جسے کارگل جنگ کا پہلا شہید تسلیم کیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کرگل جنگ کی تاریخ پر ای ٹی وی بھارت کی خصوصی رپورٹ
کیپٹن وکرم بترا، جو 526 فوجیوں کے ساتھ شہید ہوئے، 26 جولائی 1999 کو فوج نے پاکستان پر بھارت کی فتح کا اعلان کیا۔ تاہم، ہلاکتوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ تھی کیونکہ جنگ میں بھارت کی جانب سے 527 افراد کی جانیں گئیں۔ کیپٹن وکرم بترا ان بہادر سپاہیوں میں سے ایک ہیں جنہوں نے ملک کے لیے لڑتے ہوئے اپنی جانیں گنوائیں۔ انہیں پرم ویر چکر سے نوازا گیا، جو بھارت کا سب سے بڑا بہادری ایوارڈ ہے۔