بھارتی فوجیوں کی بڈگام لینڈنگ کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر اولڈ ایئرفیلڈ رنگریٹ بڈگام میں ایک تقریب میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، ویسٹرن ایئر کمانڈ کے ایئر آفیسر کمانڈنگ ان چیف ایئر مارشل امیت دیو نے کہا کہ' پاکستان مقبوضہ کشمیر میں لوگ غیر محفوظ ہیں اور ان کے ساتھ یکساں سلوک نہیں کیا جا رہا ہے'۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'وہ تمام سرگرمیاں جو بھارتی فضائیہ اور فوج نے 27 اکتوبر 1947 کو انجام دیں جس کے نتیجے میں کشمیر کے اس حصے کی آزادی کو یقینی بنایا گیا، مجھے یقین ہے کہ ایک دن پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر بھی کشمیر کے اس حصے میں شامل ہو جائے گا اور آنے والے سالوں میں پورا کشمیر ہمارے پاس ہو گا'۔
تاہم، پوچھے جانے پر کہ کیا فورس کا پی او کے پر قبضہ کرنے کا کوئی منصوبہ ہے؟ ایئر مارشل دیو نے کہا کہ 'فی الحال کوئی منصوبہ نہیں ہے'۔ کشمیر ایک ہے، ایک قوم ہے۔ دونوں طرف کے لوگوں میں مشترکہ احساسات ہیں، آج ہو یا کل، تاریخ گواہ ہے کہ قومیں اکٹھی ہوتی ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ 'ہمارے پاس اس وقت کوئی منصوبہ نہیں ہے، لیکن آنے والے وقت میں پورا کشمیر ہمارا ہوگا، کیونکہ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں لوگوں کے ساتھ یکساں سلوک نہیں کیا جارہا ہے'۔
ایئر مارشل امت دیو نے کہا کہ بھارتی فوجیں 27 اکتوبر 1947 کو کشمیر میں اتری تھیں، تو فضایہ کو کافی مشکلات کا سامنا تھا'۔
ایئر مارشل نے کہا کہ اُس وقت کے مہاراجہ ہری سنگھ نے پاکستانی قبائلی چھاپوں کے بعد بھارت کے ساتھ الحاق کے دستاویزات پر دستخط کرنے کے ایک دن بعد ہی فورسز نے کاروائی شروع کی اور بنیادی اور ٹکنالوجی کے حوالے سے کافی چیلینجز تھے لیکن پھر بھی کامیابی ملی۔آج دنیا میں ٹیکنالوجی کی تبدیلی کی شرح اتنی تیز ہے کہ ہمیں اس کے ساتھ رفتار برقرار رکھنا ہوگا'۔
انہوں نے کہا کہ اگر کسی بھی ملک کو معاشی طور پر ترقی کرنی ہے تو اس کے پاس ایک مضبوط فوج ہونی چاہیے، ہمیں آنے والے سالوں میں قوم کے تئیں اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے اور ہم ہمیشہ چیلنج کے لیے تیار ہیں'۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'آئی اے ایف ایک بہت ہی قابل قوت بن چکی ہے اور آنے والے سالوں میں بھی لگاتار ہم عزت کے ساتھ ملک کی خدمت کرتے رہیں گے'۔
ڈرون حملوں کے بارے میں پوچھے جانے پر ایئر مارشل دیو نے کہا کہ 'وہ صرف کم سے کم نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ ہمارے پاس اس ڈرون حملوں کے خلاف ساز و سامان پہلے ہی تیار تھا، اور اسے یہاں بھی تعینات کیا گیا تھا اب ہم مزید تعیناتی کر رہے ہیں'۔
مزید پڑھیں: سرینگر میں 75ویں یوم انفنٹری پر فوجیوں کو خراج تحسین پیش کیا گیا
انہوں نے کہا کہ 'ڈرون چیلنج ایک چھوٹا چیلنج ہے اور ہم اس چیلنج سے نمٹنے کے قابل ہیں جب بھی یہ آئے گا'۔ انہوں نے کہا کہ 'بڈگام لینڈنگ کے 75 سال مکمل ہونے کا جشن منانا ایک تاریخی موقع ہے'۔ الحاق کے دستاویزات پر دستخط ہونے کے بعد، ہماری فوج تیزی سے آگے بڑھی اور سرینگر کے ہوائی اڈے کو بچا لیا گیا اور اس کے بعد ہم نے مزید حملہ کیا اور پاکستانی فوج کو، جو کہ قبائلیوں (قبائلی) کے طور پر آئی تھی، کو مزید پیچھے دھکیل دیا'۔
انہوں نے کہا کہ 'مجھے یقین ہے کہ اگر اقوام متحدہ نے مداخلت نہ کی ہوتی تو شاید پورا کشمیر ہمارا ہوتا'۔