ممبئی: شارٹ فلموں کے عالمی شہرت یافتہ رائٹر اور ڈائریکٹر جنید امام Filmmaker Junaid Imam Shaikh نے غریب مسلم خاندان کے چھ اسکولی بچوں میں موجود قابلیت کو دنیا کے سامنے لانے کا کارنامہ انجام دیا ہے۔ جس کی چاروں جانب ستائش کی جا رہی ہے۔ ان چھ بچوں میں تین لڑکے اور تین لڑکیاں شامل ہیں۔ دراصل مسلم طلباء کی شارٹ فلم نے بنگلور فلم فیسٹیول میں ایوارڈ جیتا ہے۔ پونے کے رہنے والے جنید امام کی رہنمائی میں غریب بچوں نے ڈائریکشن کی ذمہ داری نبھائی ہے۔Short Film Classmate
تعلیم کی اہمیت جیسے اہم موضوع پر مبنی یہ فلم ساتویں جماعت کے طلباء نے اکولہ میں پیدا ہونے اور پونے سے تعلق رکھنے والے رائٹر اور ڈائریکٹر جنید امام شیخ کی مدد اور رہنمائی میں بنائی ہے۔ ان کم عمر ہدایت کاروں کا تعلق گجرات کے گاؤں ننداسن میں واقع 'ڈاکٹر ناکادار انسٹی ٹیوٹ آف نالج' Dr. Nakadar Institute in the village of Nandasan in Gujarat سے ہے، جس کے فاؤنڈر امریکہ میں مقیم تاجر اور قوم کے ہمدرد ڈاکٹر عبدالرحمٰن ناکادار ہیں۔
جنید امام شیخ کے مطابق 'جب میں بچوں سے ملا، تو میں نے محسوس کیا کہ ان کے پاس ایک آئیڈیا ہے اور اسے پیش کرنے کا ایک خاکہ بھی ہے، لہذا میں نے ان کی صلاحیتوں کو اسکرین کے توسط سے دنیا کے سامنے لانے کا فیصلہ کیا۔ کہانی سے لے کر فلم کی تکمیل تک ہر قدم پر بچوں نے ساتھ دیا۔ 'کلاس میٹ' کا آئیڈیا صرف اور صرف بچوں کا اور بچوں کے لیے ہے۔ ان بچوں نے ہی اسکرپٹ تحریر کی اور فلم مکمل کے ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ بنگلور فلم فیسٹیول میں اس شارٹ فلم نے ایوارڈ حاصل کیا۔ Short Film Classmate
یہ بھی پڑھیں؛ Short Film On Child Sexual Abuse: بچوں میں بیداری کے لیے شارٹ فلم
انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹر عبد الرحمٰن ناکادارکی کاوشوں کا نتیجہ ہے کہ اس گاؤں کے بچوں کو اب نرسری سے بارہویں جماعت تک انگریزی اور گجراتی میڈیم سے تعلیم حاصل کرنے کے لیے زیادہ دور نہیں جانا پڑتا ہے۔ ڈاکٹر ناکادار انسٹی ٹیوٹ آف نالج کے پرنسپل دیوان عمران کا کہنا ہے کہ ہمارے ادارے کی ہمیشہ سے یہ کوشش رہی ہے کہ بچوں کو ان کی ہمہ گیر ترقی کے لیے صحیح ماحول میں پھلنے پھولنے کے مواقع فراہم کیے جائیں۔ Short Film Classmate