جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما ترلوچن سنگھ وزیر کا دہلی میں مبینہ طور پر قتل کر دیا گیا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ یہ لاش مغربی دہلی کے باسائی داراپور میں ایک رہائشی کمپلیکس کی تیسری منزل سے برآمد ہوئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فلیٹ اس کے ساتھی نے کرائے پر لیا تھا جس کی شناخت ہرپریت کے نام سے ہوئی تھی۔
پولیس نے بتایا کہ مقتول سے ایک موبائل فون بھی برآمد ہوا ہے جو ترلوچن سنگھ وزیر کا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ ترلوچن سنگھ وزیر (67) یکم ستمبر کو جموں سے دہلی پہنچے تھے اور 3 ستمبر کو دہلی ایئرپورٹ سے کینیڈا جانا تھا، لیکن سنگھ اس پرواز میں سوار نہیں ہوئے اور تب سے لاپتہ تھے۔ تب سے ان کے گھر والے اسے ڈھونڈ رہے تھے۔
پولیس نے بتایا کہ فارنسک ٹیم نے جائے وقوعہ سے نمونے جمع کیے ہیں جبکہ پولیس سی سی ٹی وی فوٹیج تک رسائی کی کوشش کر رہی ہے۔
اگرچہ ابتدائی معلومات بتاتی ہیں کہ وزیر کو مبینہ طور پر گولی مار کر ہلاک کیا گیا تھا، لیکن پولیس معاملے پر تبصرہ کرنے سے پہلے ابتدائی فارنسک تصدیق کا انتظار کر رہی ہے۔ پولیس نے مزید بتایا کہ تحقیقات جاری ہے۔
ترلوچن سنگھ وزیر جموں و کشمیر قانون ساز کونسل کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔ سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے ان کی موت کی تصدیق کی ہے۔
عمر عبداللہ نے ٹویٹر پر ان کی موت کی خبر دیتے ہوئے لکھا: 'میرے ساتھی سردار ٹی ایس وزیر، قانون ساز کونسل کے سابق رکن کی اچانک موت کی خوفناک خبر سے حیران ہوں۔ چند دن پہلے کی بات ہے کہ ہم جموں میں اکٹھے بیٹھے تھے۔ یقین نہیں ہوتا یہ ہماری آخری ملاقات تھی۔ ان کی روح کو سکون نصیب ہو۔'
عمر عبداللہ نے اپنے ٹویٹ میں قتل کا ذکر نہیں کیا ہے۔ فی الحال یہ واضح نہیں ہے کہ ان کی موت کیسے ہوئی۔
ترلوچن سنگھ وزیر ڈسٹرکٹ گردوارہ پرابندھک بورڈ، جموں و کشمیر کے چیئرمین اور آل جموں اینڈ کشمیر ٹرانسپورٹ ویلفیئر اسوسیشن کے چیئرمین بھی رہ چکے ہیں۔