لکھنؤ: ایم پی۔ ایم ایل اے عدالت نے اداکار سے سیاستدان بنے راج ببر کو دو سال قید کی سزا سنائی ہے۔ ساتھ ہی 6500 روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ راج ببر کو عدالت نے 26 سال پرانے کیس میں سزا سنائی ہے۔ اُس وقت راج ببر ایس پی کے امیدوار تھے۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے لکھنؤ کے وزیر گنج میں پولنگ افسر سے مار پیٹ کی تھی۔ اس کی ایف آئی آر پولنگ افسر نے 2 مئی 1996 کو درج کرائی تھی۔ Raj Babbar gets two year jail for assaulting polling officer
عدالت نے کانگریس لیڈر اور اُس وقت کے سماج وادی پارٹی کے امیدوار راج ببر کو قصوروار ٹھہرایا ہے، جن پر 28 سال قبل اسمبلی انتخابات میں پولنگ اہلکار کے ساتھ مار پیٹ اور دیگر الزامات کا الزام ہے۔ ایم پی۔ ایم ایل اے کورٹ کے اسپیشل ایڈیشنل چیف جوڈیشل مجسٹریٹ امبریش کمار سریواستو نے راج ببر کو 2 سال قید اور 6500 روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ وہیں اروند سنگھ یادو جو اس معاملے میں راج ببر کے ساتھ ملزم تھے وہ انتقال کر گئے ہیں۔
عدالت نے دفعہ 143 کے تحت 6 ماہ کی قید اور 1000 روپے جرمانہ، دفعہ 332 کے تحت 2 سال قید اور 4000 روپے جرمانہ، دفعہ 353 میں 1 سال قید اور 1000 روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ اس کے علاوہ عدالت نے دفعہ 323 میں 6 ماہ قید اور 500 روپے جرمانہ عائد کرتے ہوئے کہا کہ تمام سزائیں ایک ساتھ چلیں گی۔ عدالت نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ اگر راج ببر جرمانہ ادا نہیں کرتے ہیں تو انہیں مزید 15 دن قید میں رہنا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: راج ببر اور ریتا بہوگنا جوشی کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ جاری
واضح رہے کہ اس کیس کی رپورٹ پولنگ افسر شری کرشنا سنگھ رانا نے 2 مئی 1996 کو راج ببر اور اروند سنگھ یادو کے علاوہ نامعلوم افراد کے خلاف پولیس اسٹیشن وزیر گنج میں درج کرائی تھی۔