ETV Bharat / bharat

اجین: تبدیلی مذہب مخالف قانون کے تحت مقدمہ درج - اجین ای ٹی وی بھارت خبر

مدھیہ پردیش اجین میں تبدیلی مذہب مخالف قانون کے تحت پولیس نے مقدمہ درج کیا ہے۔ ارشاد نام کے ایک شخص پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ اس نے اپنی پہچان چھپا کر ایک ہندو لڑکی سے دوستی کی اور ایک سال تک جسمانی تعلقات بنایا۔ اب یہ انکشاف ہوا ہے کہ وہ پہلے سے شادی شدہ ہے۔

لو جہاد کے تحت مقدمہ درج
لو جہاد کے تحت مقدمہ درج
author img

By

Published : Aug 25, 2021, 9:55 AM IST

مدھیہ پردیش کے شہر اجین کے ڈھانچہ بھون کی ایک ہندو لڑکی نے الزام عائد کیا ہے کہ ایک شخص نے اپنی اصل پہچان چھپا کر اس سے محبت کی اور ایک سال تک اس سے جسمانی تعقات بنائے۔ اس کا نام ارشاد عرف شوکت خان ہے جو شادی شدہ ہے اور ایک بچہ کا باپ بھی ہے۔

اس کے بعد لڑکی نے اپنے بھا ئی اور چند ہندو تنظیموں سے مدد طلب کی ہے۔

لڑکی کا کہنا ہے کہ وہ وکرم دتیہ کلاتھ مارکیٹ میں کپڑے کی دکان پر کام کرتی تھی۔ وہیں، پر شوکت بھی کام کرتا تھا۔

لڑکی نے الزام عائد کیا کہ ارشاد نے ایک سال قبل ریشبھ بن کر اس سے دوستی کی اور پھر جسمانی تعلقات قائم کیے۔

اس معاملہ کے منظر عام پر آنے کے بعد ہندو تنظیم بجرنگ دل کے کار کنان مذکورہ لڑکی کو لے کر پولیس اسٹیشن پہنچے۔ پولیس نے متاثرہ کی شکایت پر مقدمہ درج کیا ہے۔

متاثرہ کا کہنا ہے کہ جب وہ شادی کا دباؤ ڈالنے لگی تب جاکر اسے پتہ چلا کہ اس کا عاشق مسلمان ہے اور شادی شدہ ہونے کے ساتھ ایک بچہ کا باپ بھی ہے۔

لڑکی کا دعویٰ ہے کہ ملزم نے اس سے اپنی پہچان چھپائی تھی۔

وہ رشبھ بن کر اس سے ملتا تھا جب کہ اس کا اصلی نام شوکت ہے اور وہ مسلمان ہے۔

لڑکی کا کہنا ہے کہ جب اس معاملہ کا انکشاف ہوا تو اس کے بعد ملزم تیزاب پھیکنے اور جان سے مارنے کی دھمکی دینے لگا جس کے بعد وہ اپنے بھائی کے ساتھ مدد مانگنے بجرنگ دل کے کارکن کے پاس پہنچی۔

ہندو تنظیم کے رہنما پنٹو کوشل کا کہنا ہے کہ ''بجرنگ دل کے ارکان کو پتہ چلا ہے کہ لو جہاد کا ایک معامہ سامنے آیا ہے جس میں لڑکی ہندو ہے۔اور لڑکا مسلمان ہے۔ لڑکا گذشتہ ایک سال سے لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کر رہاتھا۔ نام بدل کر شادی کا فریب دیا۔ جب یہ پتہ چلاکہ ایک بچہ کا باپ ہے تو لڑکی کو جان سے مارنے کی دھمکی دینے لگا۔''

سب انسپکٹر سیتو سکروار کا کہنا ہے کہ تھانہ میں ایک لڑکی آئی تھی۔

لڑکی نے بتایا کہ دو سال قبل اس کی ملاقات کسی ریشبھ نام کے لڑکے سے ہوئی تھی جس سے اس کی دوستی ہوگئی۔ چند ایام قبل لڑکی کو پتہ چلاکہ لڑکا مسلمان ہے جس نے خود کو ہندو بتا کر اس سے جنسی تعلقات قائم کیا۔ اس نے ہندو نام بتا کر دوستی کی تھی۔ اب وہ اسے دھمکی دے رہا ہے جس کے بعد لڑکی تھانہ آئی۔ لڑکی کی شکایت پر ملزم کے خلاف دفعہ 376 اور506 کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔

اجین ایڈیشنل ایس پی مہیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ متاثرہ کا الزام ہے کہ کپڑے کی دکان پر کام کرتے وقت اس کی دوستی ریشبھ سے ہوئی تھی۔ رفتہ رفتہ یہ دوستی پیار میں بدل گئی۔

دو دن قبل متاثرہ کے ایک دوست نے بتایا کہ جس سے وہ بات کرتی ہے وہ ریشبھ نہیں بلکہ شوکت ہے۔

مزید پڑھیں:اندور میں لوجہاد کا پہلا معاملہ درج

جب لڑکی نے ملزم کی آئی ڈی کی جانچ کی تو پتہ چلا کہ جس سے وہ پیار کرتی ہے اس کا نام ارشاد عرف شوکت خان ہے اور وہ ایک بچہ کا باپ ہے۔­ ­­

مدھیہ پردیش کے شہر اجین کے ڈھانچہ بھون کی ایک ہندو لڑکی نے الزام عائد کیا ہے کہ ایک شخص نے اپنی اصل پہچان چھپا کر اس سے محبت کی اور ایک سال تک اس سے جسمانی تعقات بنائے۔ اس کا نام ارشاد عرف شوکت خان ہے جو شادی شدہ ہے اور ایک بچہ کا باپ بھی ہے۔

اس کے بعد لڑکی نے اپنے بھا ئی اور چند ہندو تنظیموں سے مدد طلب کی ہے۔

لڑکی کا کہنا ہے کہ وہ وکرم دتیہ کلاتھ مارکیٹ میں کپڑے کی دکان پر کام کرتی تھی۔ وہیں، پر شوکت بھی کام کرتا تھا۔

لڑکی نے الزام عائد کیا کہ ارشاد نے ایک سال قبل ریشبھ بن کر اس سے دوستی کی اور پھر جسمانی تعلقات قائم کیے۔

اس معاملہ کے منظر عام پر آنے کے بعد ہندو تنظیم بجرنگ دل کے کار کنان مذکورہ لڑکی کو لے کر پولیس اسٹیشن پہنچے۔ پولیس نے متاثرہ کی شکایت پر مقدمہ درج کیا ہے۔

متاثرہ کا کہنا ہے کہ جب وہ شادی کا دباؤ ڈالنے لگی تب جاکر اسے پتہ چلا کہ اس کا عاشق مسلمان ہے اور شادی شدہ ہونے کے ساتھ ایک بچہ کا باپ بھی ہے۔

لڑکی کا دعویٰ ہے کہ ملزم نے اس سے اپنی پہچان چھپائی تھی۔

وہ رشبھ بن کر اس سے ملتا تھا جب کہ اس کا اصلی نام شوکت ہے اور وہ مسلمان ہے۔

لڑکی کا کہنا ہے کہ جب اس معاملہ کا انکشاف ہوا تو اس کے بعد ملزم تیزاب پھیکنے اور جان سے مارنے کی دھمکی دینے لگا جس کے بعد وہ اپنے بھائی کے ساتھ مدد مانگنے بجرنگ دل کے کارکن کے پاس پہنچی۔

ہندو تنظیم کے رہنما پنٹو کوشل کا کہنا ہے کہ ''بجرنگ دل کے ارکان کو پتہ چلا ہے کہ لو جہاد کا ایک معامہ سامنے آیا ہے جس میں لڑکی ہندو ہے۔اور لڑکا مسلمان ہے۔ لڑکا گذشتہ ایک سال سے لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کر رہاتھا۔ نام بدل کر شادی کا فریب دیا۔ جب یہ پتہ چلاکہ ایک بچہ کا باپ ہے تو لڑکی کو جان سے مارنے کی دھمکی دینے لگا۔''

سب انسپکٹر سیتو سکروار کا کہنا ہے کہ تھانہ میں ایک لڑکی آئی تھی۔

لڑکی نے بتایا کہ دو سال قبل اس کی ملاقات کسی ریشبھ نام کے لڑکے سے ہوئی تھی جس سے اس کی دوستی ہوگئی۔ چند ایام قبل لڑکی کو پتہ چلاکہ لڑکا مسلمان ہے جس نے خود کو ہندو بتا کر اس سے جنسی تعلقات قائم کیا۔ اس نے ہندو نام بتا کر دوستی کی تھی۔ اب وہ اسے دھمکی دے رہا ہے جس کے بعد لڑکی تھانہ آئی۔ لڑکی کی شکایت پر ملزم کے خلاف دفعہ 376 اور506 کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔

اجین ایڈیشنل ایس پی مہیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ متاثرہ کا الزام ہے کہ کپڑے کی دکان پر کام کرتے وقت اس کی دوستی ریشبھ سے ہوئی تھی۔ رفتہ رفتہ یہ دوستی پیار میں بدل گئی۔

دو دن قبل متاثرہ کے ایک دوست نے بتایا کہ جس سے وہ بات کرتی ہے وہ ریشبھ نہیں بلکہ شوکت ہے۔

مزید پڑھیں:اندور میں لوجہاد کا پہلا معاملہ درج

جب لڑکی نے ملزم کی آئی ڈی کی جانچ کی تو پتہ چلا کہ جس سے وہ پیار کرتی ہے اس کا نام ارشاد عرف شوکت خان ہے اور وہ ایک بچہ کا باپ ہے۔­ ­­

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.