یونیسیف نے حاملہ خواتین اور ان کے نوزائدہ بچوں کی خدمات کو برقرار رکھنے کے لیے حکومت اور محکمہ صحت سے اپیل کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی یونیسف نے متنبہ کیا ہے کہ دنیا بھر میں وبا کے دوران حاملہ خواتین اور نوزائدہ بچے طبی سہولت کے بحران سے دو چار ہوں گے۔
یونائٹیڈ نیشنس چلڈرین فنڈ (یونیسیف) نے متنبہ کیا ہے کہ وبا کے دور میں حملہ خواتین نوزائدہ بچے طبی سہولت کے بحران کے شکار ہوں گے۔ یونیسیف نے بتایا کہ 11 مارچ سے 16 دسمبر تک اس وبا کے دوران دنیا بھر میں 11.6 کروڑ بچوں کی پیدائش ہونے کی امید ہے۔
جانکاری کے مطابق ان میں سے بس سے زیادہ تقریبا 2.1 کرو بچے بھارت میں پیدا ہوںگے۔ پورے سال کی بات کریں تو ملک میں 2.41 کرو بچے پیدا ہوں گے۔
بتایا جاتا ہے کہ خوشحال ممالک بھی اس پریشانی سے دو چار ہیں، کیوں کہ ہسپتال میں بچے کی ولادت سے متعلق خواتین پریشان ہیں۔
غور طلب ہے کہ یونیسیف نے حکومتوں سے لوگوں کی جان بچانے کی اپیل کی ہے۔ یونیسیف نے کہا ہے کہ یہ یقینی بنایا جائے کہ محکمہ صحت کے لوگوں کو ضرورت کے اعتبار سے پی پی ای کٹ ملے اور کورونا وائرس کی ویکسین جیسے ہی آئے اسے سب سے پہلے نوزائدہ بچوں اور حاملہ خواتین کو دستیاب کرائی جائے۔