بھارت - چین سرحدی تنازعہ پر لداخ خطے میں جاری تعطل کے درمیان چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا ہے کہ دونوں ممالک کو اپنے اختلافات کو ایک طرف رکھنے اور ان پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔
مختلف نجی خبر رساں ادرے کے مطابق چین بات چیت کے ذریعے بھارت کے ساتھ اختلافات کا حل نکالنے کے لیے تیار ہے۔
چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ دو طرفہ تعلقات دونوں ملکوں کے درمیان اختلافات کو مناسب جگہوں پر رکھا جانا چاہیے، انہوں نے پیر کو فرانس کے پیرس میں فرنچ انٹرویو آف انٹرنیشنل ریلیشن میں یہ باتیں کہیں۔
یی نے کہا 'چین - بھارت تعلقات نے حال ہی میں تمام فریقوں کی توجہ مبذول کیا ہے، میں آپ کو بتاتا چلوں کہ چین ہمیشہ سے ہی سرحدی علاقوں میں استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے پر عزم رہا ہے۔'
یہ بھی پڑھیں: کیلاش مانسرور میں چین کی جانب سے مزائیل سسٹم کی تنصیب
انہوں نے کہا 'ہم صورتحال کو پیچیدہ بنانے اور اس کو مزید بڑھانے کے لیے پہل نہیں کریں گے، البتہ ہمیں بھی اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا بھرپور دفاع کرنا ہوگا۔'
چینی وزیر خارجہ نے کہا 'چین اور بھارت کے مابین سرحد کی حد بندی نہیں کی گئی ہے، لہذا ہمیشہ ایسے ہی مسائل پیدا ہوں گے، ہم بھارتی فریق کے ساتھ بات چیت کے ذریعے مسائل کو حل کرنے کے لیے تیار ہیں۔'
حالانکہ چینی وزیر خارجہ نے جو باتیں کہی ہیں سرحد پر چین کا موقف اس سے بالکل مختلف نظر آتا ہے، چینی فوج نے طویل عرصے سے جاری تعطل اور متواتر بات چیت کے درمیان حال ہی میں لداخ خطے میں پھر سے تنازعات کو ابھارنے والا اقدام کیا ہے۔
اس سلسلے میں بھارتی فوج نے 31 اگست کو کہا کہ بھارتی فوجیوں نے 29 اور 30 اگست کی درمیانی شب میں پینانگ سون کے علاقے میں معاہدے کی خلاف ورزی کرنے کی چینی فوج کی مہم کو ناکام بنا دیا۔