جموں: کانگریس کی بھارت جوڑو یاترا آج جموں میں داخل ہوگئی ہے۔ آج یاترا جموں و کشمیر کے ضلع کٹھوعہ کے ہیرا نگر سے شروع ہوکر جموں پہنچی اور کنجونی چوک جموں میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے کارکنان نے یاترا کا خیر مقدم کیا۔ وہیں یاترا کے حوالے سے جموں میں سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے ہیں۔ یاد رہے کہ گزشتہ دنوں راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کٹھوعہ کے ہٹلی موڑ سے شروع ہوئی تھی۔ وہیں راہل گاندھی نے سردی سے بچنے کے لیے برساتی کوٹ پہن رکھا تھا اور خراب موسم کے باعث یاترا دیر سے شروع ہوئی تھی۔
بھارت جوڑو یاترا گزشتہ برس سات ستمبر سے کنیا کماری سے شروع ہوئی تھی اور گزشتہ جمعرات کی شام ریاست پنجاب سے جموں و کشمیر میں داخل ہوئی تھی۔ بھارت جوڑو یاترا 30 جنوری کو جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سرینگر کے شیر کشمیر انٹرنیشنل کنونشن سینٹر میں اختتام پذیر ہوگی۔ اس یاترا میں شیوسینا کے ترجمان سنجے راوت نے بھی شرکت کی تھی۔ وہ وقفہ تک راہل گاندھی کے ساتھ یاترا میں شریک رہے اور راہل گاندھی کے ساتھ ملک کی موجودہ صورت حال سے متعلق بات چیت کی۔ وہیں جمعرات کو نیشنل کانفرنس کے سربراہ و سابق وزیر اعلی ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے بھی بھارت جوڑو یاترا میں شرکت کی تھی اور لوگوں سے خطاب بھی کیا تھا۔
مزید پڑھیں:۔ Bharat Jodo Yatra بھارت جوڑو یاترا کٹھوا کے ہیرا نگر سے دوبارہ شروع
Bharat Jodo Yatra بھارت جوڑو یاترا پر بی جے پی کی تنقید
بھارت جوڑو یاترا میں جموں و کشمیر کانگریس یونٹ کے صدر وقار رسول، غلام احمد میر سمیت دیگر سیئنر رہنما و کارکنان راہل گاندھی کے ہمراہ ہیں۔ جموں و کشمیر انتظامیہ کی جانب سے وادی میں سخت سکیورٹی کے انتظامات کیے گیے ہیں۔ بھارت جوڑو یاترا سے متعلق راہل گاندھی کا کہنا ہے کہ وہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے دکھ جانتے ہیں اور سر جھکا کر میں آپ کے پاس آیا ہوں۔ میرے آباؤ اجداد کا تعلق اسی سرزمین سے تھا، مجھے لگتا ہے کہ میں گھر لوٹ رہا ہوں۔