جنوبی ضلع اننت ناگ کے کوکرناگ کے دہوت چک کی کثیر آبادی دہائیوں سے نالہ برنگی پر پل نہ ہونے کے سبب شدید مشکلات سے دوچار ہیں۔ آئے روز حکومتی اداروں کی جانب سے دیہی علاقوں میں سہولیت پہچانے کے بلند بانگ دعوے تو ہو رہے ہیں تاہم دیہی علاقوں میں زمینی صورتحال اس کے برعکس پائی جاتی ہے۔
دہوت چک اور اس سے ملحقہ کئی علاقوں کے رہائش پذیر لوگوں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے کئی بار ان علاقوں میں بیک ٹو ولیج پروگراموں کا انعقاد کیا گیا، جن میں لوگوں نے اس دیرینہ مطالبہ کی جانب انتظامیہ کی توجہ مبذول بھی کروائی۔ تاہم اُن پروگراموں میں مقامی لوگوں کو یقین دہانی کے سوائے اور کچھ بھی حاصل نہیں ہوا۔ الیکشن کے موقع پر کئی سیاسی رہنماؤں نے بھی لوگوں کو راحت پہچانے کے کئی وعدے کئے تھے، لیکن سیاسی رہنماؤں کے وعدے بس وعدوں تک ہی محدود رہے۔
ای ٹی وی بھارت نے جب یہ مسئلہ محکمہ دیہی ترقی کے گرام روزگار ساہک غلام رسول وانی کی نوٹس میں لایا تو ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے حال ہی میں مذکورہ علاقے میں گرام سبھا منعقد کی تھی جس میں محکمہ نے پل کی تعمیرات کے لئے تقریباً نو لاکھ روپے کا پروجکٹ بنایا تھا، جسے انہوں نے محکمہ کو پہلے ہی بھیج دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پروجیکٹ منظور ہونے کے بعد جلد ہی پل پر کام شروع کیا جائے گا تاکہ لوگوں کی مشکلات کا ازالہ ہو سکے۔