گورکھپور: آج آسمان پر ایک حیرت انگیز نظارہ دیکھنے کو ملے گا۔ رات میں ٹوٹے ہوئے تاروں کو زمین پر آتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ شہابی پتھروں کی بارش ہر سال ہوتی ہے۔ آج رات میں بھی ہوگی جس کو ااپ بھی دیکھ سکتے ہیں۔ شوٹنگ اسٹارز کا یہ منظر بہت خاص ہے جس کو آج آدھی رات سے کل صبح سویرے تک دیکھا جا سکے گا۔ یہ حیرت انگیز فلکیاتی واقعہ ہم کب دیکھ سکتے ہیں؟، ایسا واقعہ کیوں پیش آتا ہے؟ ہم اسے کیسے دیکھ سکتے ہیں، آئیے اس کے بارے میں تفصیل سے جانتے ہیں۔
ستارے کیوں گرتے ہیں:
گورکھپور کے ویر بہادر سنگھ پلینیٹیریم کے ماہر فلکیات امرپال سنگھ نے بتایا کہ قدیم زمانے میں جب لوگوں کی سائنس میں زیادہ واقفیت نہیں تھی تو وہ لوگ اس بات پر یقین رکھتے تھے کہ آسمان میں ہر کسی کا اپنا ایک ستارہ ہوتا ہے۔ جب انہوں نے ایک شوٹنگ اسٹار کو دیکھا تو انہیں لگا کہ کوئی یقینی طور پر اس دنیا سے اس دنیا کے ابدی سفر پر نکلا ہے۔ رفتہ رفتہ توہم پرستی کسی حد تک دور ہوتی گئی۔ اب ہم جانتے ہیں کہ وہ گرتے ہوئے ستارے حقیقی ستارے نہیں ہیں، بلکہ یہ وہ چمک دار (یعنی ثاقب) اجرام فلکی ہیں جو فضا سے آتے ہیں اور زمین پر گرتے ہیں ان کو شہابیہ بھی کہا جاتا ہے اور عام اردو میں ان کو گرتے ستارے بھی کہتے ہیں یا پھر ستاروں کا گرنا بھی کہا جاتا ہے۔ جب یہ آسمان سے زمین کی طرف آتے ہیں تو بہت ہی چمکدار اور خوبصورت دکھائی دیتے ہیں ہے۔
زمین سورج کے گرد گھومتی ہے:
ماہر فلکیات امرپال نے بتایا کہ زمین اپنے محور پر 23.5 ڈگری تک جھکی ہوئی ہے۔ زمین اپنے محور پر مسلسل گھومتی ہے اور سورج کے گرد بھی گھومتی ہے۔ اپنے محور پر زمین کی گردش کی وجہ سے ہم کو دن اور رات کا تجربہ ہوتا ہے۔ زمین کو سورج کے گرد ایک چکر مکمل کرنے میں جو وقت لگتا ہے اسے ایک سال کہتے ہیں۔ زمین، سورج کے گرد جب فردش کرتی ہے تو اس سے خارج ہونے والے ذرات اپنے مدار میں گھومتے رہتے ہیں۔
meteoroids کی رفتار اتنی ہوتی ہے:
کنکر، پانی کے بخارات، گیس، دھول کے ذرات وغیرہ جب زمین کے رابطہ میں آتے ہیں تو کشش ثقل اور ماحول کی رگڑ کی وجہ سے، وہ ایک لمحے کے لیے چمکتے دمکتے ہیں اور جل جاتے ہیں اور وہ رات کے آسمان میں چمکتے ہوئے نظر آتے ہیں. کچھ عرصے بعد وہ پھر غائب ہو جاتے ہیں۔ فلکیاتی زبان میں اسے meteor کہتے ہیں اور عام زبان میں اسے گرتا ہوا ستارہ کہتے ہیں۔ ان کی رفتار 70 کلومیٹر فی سیکنڈ سے زیادہ ہو سکتی ہے۔
یہ کب نظر آئے گا:
ماہر فلکیات امر پال کے مطابق، اگرچہ یہ نظارہ رات 8 بجے کے بعد سے نظر آنا شروع ہو جائے گا، لیکن یہ 12 تاریخ کی آدھی رات سے 13 تاریخ کی صبح تک بہت خوبصورت نظر آئے گا۔ یہ ذہن میں رکھنا ضروری ہے کہ برج میں کسی نقطہ سے الکا کے بکھرنے کا یہ نظارہ محض ایک نظری وہم ہے۔ درحقیقت، ستارے ہم سے بہت دور ہیں، لیکن الکا اس وقت بھڑکتے ہیں جب وہ فضا سے تقریباً 100 سے 120 کلومیٹر اوپر پہنچ جاتے ہیں۔
کیسے دیکھیں:
ماہر فلکیات نے کہا کہ یہ نظارہ کسی خاص دوربین یا دوربین یا دیگر معاون آلات کے بغیر بھی شاندار نظر آئے گا۔ اس کے لیے کسی خاص آلات کی ضرورت نہیں ہوگی۔ آپ عام آنکھوں کے ساتھ کسی بھی صاف، صاف، تاریک جگہ پر اپنے گھروں سے براہ راست اس نظارے سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔ شہری علاقوں میں روشنی کی حد سے زیادہ آلودگی کی وجہ سے کچھ گڑبڑ ہو سکتی ہے لیکن دیہی علاقوں میں رہنے والے لوگ یہ نظارہ آسانی سے دیکھ سکتے ہیں۔ بادل، طوفان، بارش وغیرہ کے حالات میں اس رجحان کو دیکھنا مشکل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: