نئی دہلی: شدید گرمی کا موسم ہے۔ ملک کی کئی ریاستوں میں تو پارہ 50 کے قریب پہنچ گیا ہے۔ لوگ شدید گرمی سے بے حال ہیں۔ یہی نہیں گرمی کی وجہ سے لوگوں کو نہانے میں دشواری کا سامنا ہے۔
درحقیقت گرمیوں کے موسم میں چھت پر رکھی پانی کی ٹنکی دھوپ سے گرم ہو جاتی ہے، جس کی وجہ سے اس کا پانی نہانے کے لائق نہیں رہ جاتا۔ یہ پانی اتنا گرم ہو جاتا ہے کہ نہانا چھوڑ دیجیے، اس سے ہاتھ دھونا بھی مشکل ہو جاتا ہے۔
گرمیوں میں تیز دھوپ کی وجہ سے صبح 9 بجے سے ہی ٹنکی کا پانی گرم ہو جاتا ہے۔ ایسے میں نہانے والوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اگر آپ اس مسئلے سے دوچار ہیں تو آج ہم آپ کو 4 ایسے طریقے بتائیں گے جن کے ذریعے آپ اپنے ٹنکی کا پانی ٹھنڈا رکھ سکتے ہیں۔
- ٹنکی کو تھرماکول سے ڈھانپ دیں
ٹینک کے پانی کو گرم ہونے سے روکنے کے لیے آپ تھرموکول کا استعمال کر سکتے ہیں۔ اس کے لیے آپ کو ٹینک کو ہر طرف سے تھرموکول سے ڈھانپنا ہوگا۔ تھرموکول ایک اچھا انسولیٹر ہے، جو بیرونی درجہ حرارت کو ٹینک کے اندر جانے سے روکتا ہے اور اس میں موجود پانی گرم نہیں ہوتا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ تھرموکول کی تہہ گرمی کو جذب نہیں کرتی جس کی وجہ سے پانی کا درجہ حرارت زیادہ دیر تک کنٹرول میں رہتا ہے۔ اچھی بات یہ ہے کہ تھرماکول کی قیمت بھی کچھ زیادہ نہیں ہوتی۔
- واٹر ٹینک انسولیشن کور استعمال کریں
پانی کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے آپ ٹنکی کو واٹر ٹینک انسولیشن کور ڈھانپ سکتے ہیں۔ یہ کور ٹینک کو بیرونی درجہ حرارت سے بچاتا ہے۔ اس طرح گرمی کے موسم میں بھی پانی کو گرم ہونے سے روکتا ہے۔
- ٹین شیٹ کا استعمال
اس کے علاوہ آپ اپنی ٹنکی کو ٹین کی چادر سے ڈھانپ سکتے ہیں۔ اس کے لیے ٹین شیٹ کو گول شکل میں لپیٹ کر بھی ٹنکی کو ڈھانپا جا سکتا ہے، لیکن دھیان رہے کہ ٹنکی اور ٹین کے درمیان خالی جگہ رکھیں اور اس میں ریت یا بھوسہ بھر دیں۔ ایسا کر کے آپ کو ٹنکی کا پانی ٹھنڈا رکھنے میں مدد ملے گی۔
- جوٹ کا کور استعمال کریں
واٹر ٹینک میں پانی کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے آپ اسے جوٹ کے موٹے کور سے ڈھانپ سکتے ہیں۔ اس کی وجہ سے سورج کی روشنی سیدھے ٹنکی پر نہیں پڑے گی اور پانی بھی گرم نہیں ہوگا۔ اس کے لیے آپ کو ٹینک کے سائز کے مطابق تھیلوں کو ایک ساتھ سلائی کرکے ٹینک کو ڈھانپنا ہوگا۔ یہ طریقہ نہ صرف پانی کو ٹھنڈا رکھے گا بلکہ واٹر ٹینک کی عمر میں بھی اضافہ کرے گا، کیونکہ تھیلے آپ کے ٹینک کو سورج کی شعاعوں سے بچانے کا کام بھی کرتے ہیں۔
غلطی سے بھی اپنا موبائل کسی اجنبی کو نہ دیں ورنہ زندگی بھر پڑے گا پچھتانا