ٹوکیو: جاپان کا نجی شعبے سے مدار میں جانے والا پہلا راکٹ بدھ کو ٹیک آف کے فوراً بعد پھٹ گیا۔ لائیو سٹریم ویڈیو میں دھماکہ کو صاف طور پر دکھایا گیا ہے۔ آن لائن ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ کائیروس نامی راکٹ وسطی جاپان کے درختوں سے گھرے ہوئے پہاڑی علاقہ واکایاما پریفیکچر سے ٹیک آف کے فوری بعد کچھ سیکنڈوں میں ہی ہوا میں پھٹ رہا ہے۔ دھوئیں کے ایک بڑے بادل نے علاقے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، اور کچھ جگہوں پر آگ کے شعلے بھڑک اٹھے۔ اس کے بعد ویڈیو میں آگ بجھانے کی کوشش کرتے ہوئے اس جگہ کی طرف پانی کی تیز لہریں دکھائی گئیں۔
ٹوکیو میں قائم اسٹارٹ اپ اسپیس ون نے، راکٹ لانچ کے پیچھے، فوری طور پر تبصرہ نہیں کیا ہے۔ اس واقعہ میں زخمیوں یا دیگر نقصانات کی فوری طور پر کوئی اطلاع نہیں ہے۔
جاپانی میڈیا رپورٹس کے مطابق، لانچ پہلے ہی کئی بار تاخیر کا شکار ہو چکا تھا، آخری التوا ہفتے کو ہوا تھا جب ایک جہاز کو خطرے کے علاقے میں دیکھا گیا تھا۔ اگر یہ کامیاب ہو جاتا تو اسپیس ون پہلی نجی کمپنی ہوتی جس نے راکٹ کو مدار میں داخل کرنے میں کامیابی حاصل کی۔
ٹوکیو میں قائم اسپیس ون 2018 میں قائم کیا گیا تھا، جس میں کینن الیکٹرانکس، آئی ایچ آئی، شیمیزو اور بڑے بینکوں سمیت بڑی جاپانی کمپنیوں کی سرمایہ کاری تھی۔
جاپان کی خلائی تحقیق کی اہم کوششوں کی قیادت حکومت کی این ایس اے ایس ڈی اے کرتی ہے۔ یہ جاپان کی نیشنل اسپیس ڈویلپمنٹ ایجنسی کے نام سے جانی جاتی ہے، جو کہ امریکہ کے ناسا کے برابر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: