نئی دہلی: آدتیہ ایل 1 سورج کے بارے میں جانکاری فراہم کرنے کا بھارت کا ایک بڑا مشن ہے۔ اس مشن کی کامیابی سے کئی راز کھل جائیں گے۔ آدتیہ ایل 1 نے منگل کو اپنے مشن کا پہلا مرحلہ مکمل کیا۔ انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) نے ایک بیان میں کہا کہ بھارت کے پہلے شمسی مشن آدتیہ ایل 1 خلائی جہاز نے منگل کو سورج اور زمین ایل 1 پوائنٹ کے گرد اپنا پہلا ہیلو مدار مکمل کر لیا۔
آدتیہ ایل 1 مشن ایک بھارتی شمسی آبزرویٹری ہے جو لگرینجیئن پوائنٹ ایل 1 پر واقع ہے۔ اسے گزشتہ سال 2 ستمبر کو لانچ کیا گیا تھا۔ پھر 6 جنوری کو اسے اپنے ہدف والے ہیلو آربٹ میں رکھا گیا۔ ہیلو مدار میں آدتیہ ایل 1 خلائی جہاز کو ایل 1 پوائنٹ کے گرد ایک چکر مکمل کرنے میں 178 دن لگتے ہیں۔ اسرو نے کہا کہ ہیلو مدار میں سفر کے دوران خلائی جہاز کو مختلف پریشان کن قوتوں کا سامنا کرنا پڑے گا جس کی وجہ سے یہ ہدف کے مدار سے باہر نکل جائے گا۔
Aditya-L1: Celebration of First Orbit Completion 🌞🛰️
— ISRO (@isro) July 2, 2024
Today, Aditya-L1 completed its first halo orbit around the Sun-Earth L1 point. Inserted on January 6, 2024, it took 178 days, to complete a revolution.
Today's station-keeping manoeuvre ensured its seamless transition into… pic.twitter.com/yB6vZQpIvE
مزید اس مدار کو برقرار رکھنے کے لیے بالترتیب 22 فروری اور 7 جون کو اسٹیشن کیپنگ کے دو آپریشن کیے گئے۔ تیسرے اسٹیشن کیپنگ آپریشن نے اس بات کو یقینی بنایا کہ اس کا سفر ایل 1 کے ارد گرد دوسرے ہیلو آربٹ پتھ میں جاری رہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ آدتیہ ایل 1 کا سورج اور زمین ایل 1 پوائنٹ کے گرد سفر میں پیچیدہ حرکیات کا ماڈل شامل ہے۔ تاہم اسرو کے مطابق، اس کام کے ساتھ یو آر ایس سی اسرو میں آدتیہ ایل 1 مشن کے لیے تیار کردہ جدید ترین فلائٹ ڈائنامکس سافٹ ویئر کی مکمل توثیق کر دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: اسرو کا آدتیہ ایل 1 آج آخری مدار میں داخل