ETV Bharat / technology

سائبر کرائم انڈکس میں بھارت 10ویں نمبر پر: نئی تحقیق میں انکشاف - World Cybercrime Index

India Ranks Number 10 In Cybercrime محققین کی ایک ٹیم نے 'ورلڈ سائبر کرائم انڈیکس' مرتب کیا جو تقریباً 100 ممالک کی درجہ بندی کرتا ہے اور سائبر کرائم کے مختلف زمروں کے مطابق اہم ہاٹ سپاٹ کی شناخت کرتا ہے۔ روس اس درجہ بندی میں سرفہرست ہے جس کے بعد یوکرین اور چین کا نمبر ہے، وہیں بھارت 10ویں مقام پر ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 12, 2024, 9:39 AM IST

نئی دہلی: دنیا بھر کے سائبر کرائم ماہرین کی جانب سے کی گئی ایک نئی تحقیق کے مطابق سائبر کرائم میں ہندوستان کا نمبر 10 ہے، جس میں لوگوں کو ایڈوانس فیس کی ادائیگی کے نام پر دھوکہ دینا عام قسم ہے۔ محققین کی ایک بین الاقوامی ٹیم نے 'ورلڈ سائبر کرائم انڈیکس' مرتب کیا ہے جو تقریباً 100 ممالک کی درجہ بندی کرتا ہے اور سائبر کرائم کے مختلف زمروں کے مطابق اہم ہاٹ سپاٹ کی نشاندہی کرتا ہے، بشمول رینسم ویئر، کریڈٹ کارڈ فراڈ اور دیگر گھوٹالے شامل ہیں۔

اس فہرست میں روس سرفہرست ہے اور اس کے بعد یوکرین، چین، امریکہ، نائجیریا اور رومانیہ ہیں۔ جریدے PLOS ONE میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا ساتویں جبکہ برطانیہ اور برازیل بالترتیب آٹھویں اور نویں پوزیشن پر ہیں۔ سروے کے ذریعے محققین نے ماہرین سے کہا کہ وہ ورچوئل دنیا میں جرائم کی بڑی اقسام پر غور کریں۔ محققین نے جن اہم زمروں کی نشاندہی کی ہے ان میں تکنیکی مصنوعات اور خدمات جیسے مالویئر حملے، رینسم ویئر، ڈیٹا اور شناخت کی چوری بشمول ہیکنگ، کریڈٹ کارڈ فراڈ، ایڈوانس فیس فراڈ شامل ہیں۔

تحقیق میں روس اور یوکرین کو انتہائی تکنیکی سائبر کرائم کے مرکز کے طور پر ظاہر کیا گیا ہے۔ بھارت کو گھوٹالوں میں "ماہر" پایا گیا۔ مزید یہ کہ رومانیہ اور امریکہ کو ہائی ٹیک اور کم ٹیکنالوجی دونوں جرائم میں "ماہر" پایا گیا۔ یونیورسٹی آف آکسفورڈ، برطانیہ سے مطالعہ کی شریک مصنف مرانڈا بروس نے کہا، "اب ہمیں سائبر کرائم کے جغرافیہ کی گہری سمجھ ہے۔

نئی دہلی: دنیا بھر کے سائبر کرائم ماہرین کی جانب سے کی گئی ایک نئی تحقیق کے مطابق سائبر کرائم میں ہندوستان کا نمبر 10 ہے، جس میں لوگوں کو ایڈوانس فیس کی ادائیگی کے نام پر دھوکہ دینا عام قسم ہے۔ محققین کی ایک بین الاقوامی ٹیم نے 'ورلڈ سائبر کرائم انڈیکس' مرتب کیا ہے جو تقریباً 100 ممالک کی درجہ بندی کرتا ہے اور سائبر کرائم کے مختلف زمروں کے مطابق اہم ہاٹ سپاٹ کی نشاندہی کرتا ہے، بشمول رینسم ویئر، کریڈٹ کارڈ فراڈ اور دیگر گھوٹالے شامل ہیں۔

اس فہرست میں روس سرفہرست ہے اور اس کے بعد یوکرین، چین، امریکہ، نائجیریا اور رومانیہ ہیں۔ جریدے PLOS ONE میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا ساتویں جبکہ برطانیہ اور برازیل بالترتیب آٹھویں اور نویں پوزیشن پر ہیں۔ سروے کے ذریعے محققین نے ماہرین سے کہا کہ وہ ورچوئل دنیا میں جرائم کی بڑی اقسام پر غور کریں۔ محققین نے جن اہم زمروں کی نشاندہی کی ہے ان میں تکنیکی مصنوعات اور خدمات جیسے مالویئر حملے، رینسم ویئر، ڈیٹا اور شناخت کی چوری بشمول ہیکنگ، کریڈٹ کارڈ فراڈ، ایڈوانس فیس فراڈ شامل ہیں۔

تحقیق میں روس اور یوکرین کو انتہائی تکنیکی سائبر کرائم کے مرکز کے طور پر ظاہر کیا گیا ہے۔ بھارت کو گھوٹالوں میں "ماہر" پایا گیا۔ مزید یہ کہ رومانیہ اور امریکہ کو ہائی ٹیک اور کم ٹیکنالوجی دونوں جرائم میں "ماہر" پایا گیا۔ یونیورسٹی آف آکسفورڈ، برطانیہ سے مطالعہ کی شریک مصنف مرانڈا بروس نے کہا، "اب ہمیں سائبر کرائم کے جغرافیہ کی گہری سمجھ ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.