کوئمبٹور: کوئمبٹور کے کے پی آر کالج آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے طلباء اور پروفیسرز نے مصنوعی ذہانت (AI) روبوٹ تیار کیا ہے۔ جس میں انسان جیسی صلاحیتیں موجود ہیں۔
6 فٹ لمبا اور 40 کلو وزنی یہ مصنوعی ذہانت (AI) روبوٹ بہت سی انسانی صلاحیتوں کا حامل ہے۔ تھری ڈی پرنٹنگ ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے اس ربورٹ کو بنایا گیا ہے، یہ اے آئی کی مدد سے انسانوں کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے بھی ڈیزائن کیا گیا ہے۔
کے پی آر انسٹی ٹیوٹ کے پرنسپل ڈاکٹر سراوانن نے کہا کہ 'INMOOV' روبوٹ کو انسانوں کے ساتھ بات چیت کرنے اور ان کی ضروریات پوری کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ اسے مستقبل کو ذہن میں رکھ کر تیار کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'اگر آپ روبوٹ کو کوئی چیز دیتے ہیں اور پھر اس سے پوچھتے ہیں کہ یہ کیا ہے تو روبوٹ اس کے بارے میں مکمل معلومات دیتا ہے۔ اسے تمام شعبہ جات کے انجینئرنگ کے طلباء نے ڈیزائن کیا ہے اور اسے کالج کے کیمپس میں رکھا گیا ہے، تاکہ دوسرے طلباء اس کے استعمال کے بارے میں جان سکیں۔
پرنسپل نے یہ بھی کہا کہ کالج کے طلباء نے روبوٹ کے علاوہ تیز رفتار ڈرون اور ایک گاڑی بھی ایجاد کی ہے جو خشکی اور پانی پر استعمال کی جا سکتی ہے۔
طالب علم دھنش کمار کا کہنا تھا کہ اس روبوٹ پر گزشتہ ڈیڑھ سال سے کام جاری تھا۔ تقریباً 15 افراد کی ٹیم نے یہ روبوٹ تیار کیا ہے۔ طالب علم دھنش کا دعویٰ ہے کہ Inmove ربورٹ بھارت کا پہلا فعال روبوٹ ہے۔
اسے ڈیزائن کرنے والی ٹیم کا کہنا تھا کہ انسانوں جیسی حرکتوں والے اس روبوٹ کو ہسپتالوں، کالجوں اور شاپنگ مالز جیسی جگہوں پر لوگوں کی مدد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
کے پی آر انسٹی ٹیوٹ کے پرنسپل اور طلباء نے کہا کہ اس ربورٹ کو مستقبل میں مزید بہتر بنایا جائے گا اور وہ انسانی احکامات کے مطابق کام کرے گا، گھر میں اکیلے رہنے والے بزرگ اس سے بات کر سکے گا اور بچے اس کے ساتھ کھیل سکیں گے۔