لکھنؤ: اترپردیش میں بجلی کے نظام کی نجکاری سے متعلق فیصلہ بہت جلد لیا جائے گا۔ اس فیصلہ کے بعد امکانی طور پر ملازمین کی ہڑتال سے نمٹنے کے لیے حکومت نے آئندہ 6 ماہ کے لیے ہڑتال پر پابندی عائد کر دی ہے۔ اس سلسلہ میں پرنسپل سکریٹری تقرری اور عملہ اے ایم دیوراج نے حکنامہ جاری کیا ہے۔ حکومت کی طرف سے یہ حکنامہ جمعہ کی شام جاری کیا گیا۔ ایم دیوراج کی جانب سے جاری کردہ حکمنامہ کے مطابق، اتر پردیش مینٹیننس آف ایسنسیشل سروسز ایکٹ، 1966 (اتر پردیش ایکٹ نمبر 30 آف 1966) کے سیکشن 3 کی ذیلی دفعہ (1) کے تحت اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے گورنر نے گزٹ میں نوٹیفکیشن کی اشاعت کی تاریخ سے چھ ماہ کی مدت کے لیے ہڑتال پر پابندی عائد کردی ہے۔
حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ یہ قاعدہ کسی بھی عوامی خدمات اور ریاستی حکومت کے زیر ملکیت یا زیر کنٹرول کسی بھی کارپوریشن کے تحت اور ریاست اتر پردیش کی سرگرمیوں کے سلسلے میں کسی مقامی اتھارٹی کے تحت کسی بھی سروس پر لاگو ہوتا ہے، جس کے تحت آئندہ 6 ماہ کے لیے ہڑتالوں اور ایسی سرگرمیوں پر مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے اور اس پر عمل نہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ عام طور پر اس ایکٹ کا اطلاق ضروری اشیا اور خدمات کو روکنے سے متعلق ہڑتال اور مظاہروں پر ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سنبھل تشدد کے بعد دوسرے جمعہ کی نماز پرامن طریقے سے ادا کی گئی
قابل ذکر ہے کہ حکومت نے واضح اشارہ دیا ہے کہ بجلی کے محکمے میں زیادہ نقصان کی وجہ سے اس کی نجکاری کی جائے گی۔ ممکنہ طور پر اس پورے اتر پردیش میں لاگو کیا جاسکتا ہے۔