ممبئی: اختر شفیع منصوری 'اللہ رکھا کیٹرز' کے نام سے کیٹرنگ کمپنی چلاتے ہیں۔ شادی اور دوسری اہم تقریبات کے موقع پر بڑے پیمانے ممبئی اور ممبئی سے باہر ان کی بنائی ہوئی بریانی کا بڑے پیمانے پر مطالبہ کیا جاتا ہے چونکہ 7 جولائی کو ورلڈ بریانی ڈے ہے تو اس موقع پر اسلام جمخانہ میں ورلڈ بریانی ڈے منایا جائیگا جہاں اختر منصوری کو اپنے ہاتھوں کی بنائی ہوئی بریانی عوام کے سامنے پیش کرنے کہ موقع ملے گا۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے اُنہوں نے بتایا کہ میں اور میرے اہل خانہ اس پیشے سی گذشتہ 128 برسوں سے وابستہ ہیں، میں چوتھی نسل ہوں جو اس پیشے کو آگے بڑھایا اور بریانی کو دنیا میں ایک الگ مقام حاصل کیا۔ اسلام جمخانہ میں 7 جولائی کو میں سات سے آٹھ قسم کی بریانی عوام کے سامنے پیش کروں گا۔
بامبے بریانی، حیدرآبادی بریانی، احمدآبادی بریانی، لکھنوی، اودھی، ملائی تکہ بریانی،کستوری بریانی یہ ساری بریانی اسلام جمخانہ میں عوام کے سامنے پیش کی جائے گی، اُنہیں بریانی کے بارے میں بریانی کی تاریخ اور کہاں سے یہ روایت چلی آئی ہے ان سب کے بارے میں بتایا جائے گا۔ ممبئی کے ولسن کالج سے گریجویشن کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد اختر منصوری نے اپنے والد کے ساتھ اس پیشے کو اپنایا چونکہ خاندانی پیشہ تھا، اس لئے اُنہیں آغاز سے اس میں بہت دلچسپی تھی تعلیم حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ وہ والد کا ہاتھ بٹاتے تھے۔ یہی سبب ہے کہ آج بریانی بنانے میں انکا کوئی مد مقابل نہیں۔
اختر منصوری کہتے ہیں کہ ممبئی سمیت ملک کے الگ الگ خطوں میں اگر میرے ہاتھوں کو بنائی ہوئی بریانی کا مطالبہ ہے تو ظاہر سی بات ہے کہ کچھ تو خاص وجہ ہوگی کہ بریانی کے شائقین کو اپنی جانب راغب کرتی ہے جو صرف ایک فون پر ہی آرڈر دیتے ہیں۔ اور یہی سبب ہے کہ غیر مسلم خاص کر پارسی برادری کے لوگ بہت شوق سے بریانی کھانے میں لیے اسلام جمخانہ کا رخ کرتے ہیں یا تو اپنے گھر پر مانگتے ہیں۔ وہ مزید کہتے ہیں کہ صرف اچھا گوشت اچھا گرم مصالحہ ہی بریانی بنانے کے لیے کافی نہیں ہوتا، اس کے لیے ایک مخصوص طریقہ ہے جس میں بریانی کے آغاز سے اس کے دم تک وہ مخصوص طریقہ نافذ ہوتا ہے جہاں آگ کی تپش کتنی ہو اس کا بھی خیال رکھنا بیحد ضروری ہے۔