دہلی: عدالت عظمی کے حکم کے مطابق سرد موسم میں سڑکوں پر راتیں گزارنے والے بے گھر لوگوں کو شیلٹر ہوم میہا کرانے کی ذمہ داری دہلی حکومت کی ہے۔ جسے دہلی سرکار دہلی اربن شیلٹر امپروومنٹ بورڈ کے ذریعے پورا کرتا ہے، لیکن دہلی جب آپ ان شیلٹر ہومز کا دورا کریں گے تو معلوم ہوگا کہ شیلٹر ہومز میں رہنے والے بے گھر افراد کن دشواریوں کے ساتھ اپنی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
دراصل ان شیلٹر ہومز میں حکومت کی جانب سے کوئی بھی سہولت فراہم نہیں کی جا رہی ہے۔ اس معاملے کی جانکاری ملتے ہی ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے ترکمان گیٹ پر واقع ایس پی وائی ایم کے زیر انتظام آنے والے شیلٹر ہوم کا دورا کیا، جس میں خواتین سرد موسم میں اپنی راتیں گزارتی ہیں۔
شیلٹر ہوم میں موجود خواتین نے بتایا کہ نہ تو سرد موسم میں انہیں حکومت کی جانب سے بستر مہیا کرائے گئے اور نہ ہی موسم گرما میں انہیں بنیادی سہولیات فراہم ہوتی ہیں۔ ترکمان گیٹ پر واقع اس شیلٹر ہوم میں رہنے والی خاتون نے بتایا کہ گزشتہ 8 ماہ سے ان کے شیلٹر ہوم میں بیت الخلاء میں جانے کے لیے پانی دستیاب نہیں ہے، جس کے سبب شیلٹر ہوم میں موجود خواتین کو باہر سڑکوں یا دیگر غیر سرکاری تنظیموں کے بیت الخلاء میں جانا پڑھتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- حکومت کی تجاویز پر دو دن میں فیصلہ کیا جائے گا: کسان رہنما
- عام آدمی پارٹی ملک میں بی جے پی کے لیے سب سے بڑا چیلنج: کیجریوال
شیلٹر ہوم میں کام کرنے والی خاتون نے کہا کہ ٹھنڈ کے موسم میں اکثر رات میں اگر کسی خاتون کو بیت الخلاء کی ضرورت محسوس ہوتی ہے تو اسے رات کے دو بجے بھی باہر جانا پڑھتا ہے، جس کے سبب نہ صرف ان کے تحفظ کی پریشانی ہوتی ہے بلکہ کسی حادثے کا ڈر بھی رہتا ہے۔ لیکن اس معاملے میں کئی بار شکایت دینے کے باوجود بھی اس پریشانی کو حل نہیں کیا گیا اور گزشتہ کئی ماہ سے انہیں تنخواہیں بھی نہیں دی گئی ہیں۔ ایسے میں وہ کتنی پریشانیوں سے گزر رہی ہیں اس کا اندازہ بھی نہیں لگایا جا سکتا۔