ETV Bharat / state

تاج محل کے قریب واقع مسجد میں خاتون کا قتل، سی سی ٹی وی میں نوجوان کے ساتھ خاتون نظر آئی - MURDER IN MOSQUE - MURDER IN MOSQUE

تاج محل کے مشرقی گیٹ کے قریب واقع مسجد کے احاطے میں ایک خاتون کو قتل کر دیا گیا۔ پولیس تفتیش کے دوران خاتون کی شناخت ہوگئی ہے۔ پولیس کو شبہ ہے کہ مقتول اور قاتل ایک دوسرے کو جانتے تھے۔

تاج محل کے قریب مسجد میں خاتون کا قتل سی سی ٹی وی میں نوجوان کے ساتھ خاتون نظر آئی
تاج محل کے قریب مسجد میں خاتون کا قتل سی سی ٹی وی میں نوجوان کے ساتھ خاتون نظر آئی (etv bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 20, 2024, 2:18 PM IST

آگرہ: تاج محل مشرقی گیٹ کے قریب مسجد کے احاطے میں اتوار کی دوپہر ایک خاتون کا قتل کر دیا گیا۔ پولیس تفتیش کے دوران اتوار کی رات اس کی شناخت خاتون کے پرس سے ملنے والی تصویر سے ہوئی۔ عورت مسجد کی صفائی کرتی تھی۔ سی سی ٹی وی میں نوجوان خاتون کے ساتھ نظر آرہا ہے۔ پولیس ٹیموں نے اس کی تلاش شروع کر دی ہے۔ پولیس نے اہل خانہ کو اطلاع دی تو گھر میں کہرام مچ گیا۔

پولیس کا خیال ہے کہ قتل کسی جاننے والے نے کیا ہے۔ اس کے علاوہ ایک سے زیادہ ملزم ہو سکتے ہیں۔ خاتون کو قتل کرنے کے بعد ملزمان نے مسجد کو اندر سے بند کر دیا اور مزار کے قریب چھوٹے گیٹ سے جنگل کی طرف بھاگ گئے۔ پولیس کی تفتیش سے معلوم ہوا کہ خاتون کی چیخ کسی نے نہیں سنی۔ جبکہ اس کا چہرہ ایک بھاری پتھر سے کچل دیا گیا ہے۔

اے سی پی صدر پیوش کانت نے بتایا کہ خاتون کی لاش سکدھارا مسجد سے ملی ہے۔ وہ قریبی مذہبی مقام کی صفائی کرتی تھی۔ خاتون کے پرس سے بلوچ پورہ کے عامر خان کی تصویر ملی۔ جب پولیس عامر کے گھر پہنچی تو اس کی والدہ نے خاتون کو پہچان لیا۔ کہا بیٹا بیمار رہتا ہے۔ بے روزگار ہے۔ جب میں نے یہ بات خاتون کو بتائی تو اس نے مجھے کہا کہ ایک تعویذ بنوا کر لاؤ اس لیے میں نے اسے اپنے بیٹے عامر کی تصویر دی کہ وہ تعویذ بنوائیں۔ بلوچ پورہ سے عامر کی والدہ نے موبائل نمبر دیا۔ پولیس نے رابطہ کیا تو خاتون کی شناخت ہو گئی۔ خاتون تاج گنج تھانہ علاقہ کی رہنے والی ہے۔ ان کی عمر تقریباً 36 سال ہے۔ عورت اپنے شوہر سے الگ رہتی تھی۔ خاتون کی ایک 16 سال کی بیٹی ہے۔ خاتون کی والدہ بھی مزدوری کرتی ہیں۔ وہ روزانہ صبح آٹھ بجے مذہبی مقام کی صفائی کے لیے آتی تھی اور دوپہر دو بجے گھر واپس آتی تھی۔

اے سی پی صدر پیوش کانت نے بتایا کہ جب اس نے متوفی خاتون کی بیٹی سے بات کی تو اس نے بتایا کہ گھر میں ایک موبائل ہے۔ جسے میں خود چلاتی ہوں۔ ماں کے پاس کوئی موبائل نہیں تھا۔ میں ماں کے جاننے والوں کے بارے میں کچھ نہیں جانتی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون کے قتل کا ملزم ان کا کوئی جاننے والا ہے۔ وہ مسجد کا بھی علم رکھتا ہے۔ وہ جانتا تھا کہ امام مسجد کے کمرے کی چابی صرف ایک کھڑکی پر رکھی ہوئی ہے۔ مسجد میں مقبرہ کے قریب ایک چھوٹی سی دیوار بنائی گئی ہے۔ مسجد کے دوسری طرف سے ایک دروازہ بھی ہے۔ قتل کے بعد ملزمان اس گیٹ اور مقبرے سے فرار ہو گئے۔ شبہ ہے کہ ملزم جنگل میں چلا گیا ہو گا۔

تاج گنج تھانے نے بتایا کہ متوفی خاتون کام کرنے کے لیے اتوار کی صبح 9 بجے مسجد میں پہنچی تھی۔ وہ صبح ساڑھے نو بجے تک کام کرتی تھی۔ اس کے بعد وہ مسجد سے باہر آئی۔ اس کے بعد سی سی ٹی وی فوٹیج میں وہ ایک نوجوان کے ساتھ جاتی ہوئی نظر آرہی ہے۔ پولیس اب سی سی ٹی وی کی بنیاد پر نوجوان کی شناخت کر رہی ہے۔ شبہ ہے کہ خاتون کو صبح 10 سے 10:30 کے درمیان قتل کیا گیا۔ اس لیے عورت کا جسم اکڑ گیا تھا۔ فرش پر پڑا خون بھی خشک ہو چکا تھا۔

مزید پڑھیں:اڈیشہ میں بھیانک سڑک حادثہ، چھ ہلاک - Road Accident In Kendujhar

خاتون کے قتل کی تحقیقات میں پولیس کی چار ٹیمیں تعینات کر دی گئی ہیں۔ پولیس کی ٹیمیں مذہبی مقام اور مسجد میں آنے والوں کے زائچے کی جانچ کر رہی ہیں۔ سنجے کالونی کے رہائشی امام علی محمد نے بتایا کہ عام طور پر مرکزی دروازہ باہر سے بند ہوتا ہے۔ دروازےکو اندر سے لاک کرنے کے بعد وہ چابی ایک کھڑکی پر چھوڑ دیتے ہیں۔ تاکہ کوئی آئے تو اندر جا سکے۔ پولیس کو کھڑکی پر رکھی چابی بھی ملی۔

آگرہ: تاج محل مشرقی گیٹ کے قریب مسجد کے احاطے میں اتوار کی دوپہر ایک خاتون کا قتل کر دیا گیا۔ پولیس تفتیش کے دوران اتوار کی رات اس کی شناخت خاتون کے پرس سے ملنے والی تصویر سے ہوئی۔ عورت مسجد کی صفائی کرتی تھی۔ سی سی ٹی وی میں نوجوان خاتون کے ساتھ نظر آرہا ہے۔ پولیس ٹیموں نے اس کی تلاش شروع کر دی ہے۔ پولیس نے اہل خانہ کو اطلاع دی تو گھر میں کہرام مچ گیا۔

پولیس کا خیال ہے کہ قتل کسی جاننے والے نے کیا ہے۔ اس کے علاوہ ایک سے زیادہ ملزم ہو سکتے ہیں۔ خاتون کو قتل کرنے کے بعد ملزمان نے مسجد کو اندر سے بند کر دیا اور مزار کے قریب چھوٹے گیٹ سے جنگل کی طرف بھاگ گئے۔ پولیس کی تفتیش سے معلوم ہوا کہ خاتون کی چیخ کسی نے نہیں سنی۔ جبکہ اس کا چہرہ ایک بھاری پتھر سے کچل دیا گیا ہے۔

اے سی پی صدر پیوش کانت نے بتایا کہ خاتون کی لاش سکدھارا مسجد سے ملی ہے۔ وہ قریبی مذہبی مقام کی صفائی کرتی تھی۔ خاتون کے پرس سے بلوچ پورہ کے عامر خان کی تصویر ملی۔ جب پولیس عامر کے گھر پہنچی تو اس کی والدہ نے خاتون کو پہچان لیا۔ کہا بیٹا بیمار رہتا ہے۔ بے روزگار ہے۔ جب میں نے یہ بات خاتون کو بتائی تو اس نے مجھے کہا کہ ایک تعویذ بنوا کر لاؤ اس لیے میں نے اسے اپنے بیٹے عامر کی تصویر دی کہ وہ تعویذ بنوائیں۔ بلوچ پورہ سے عامر کی والدہ نے موبائل نمبر دیا۔ پولیس نے رابطہ کیا تو خاتون کی شناخت ہو گئی۔ خاتون تاج گنج تھانہ علاقہ کی رہنے والی ہے۔ ان کی عمر تقریباً 36 سال ہے۔ عورت اپنے شوہر سے الگ رہتی تھی۔ خاتون کی ایک 16 سال کی بیٹی ہے۔ خاتون کی والدہ بھی مزدوری کرتی ہیں۔ وہ روزانہ صبح آٹھ بجے مذہبی مقام کی صفائی کے لیے آتی تھی اور دوپہر دو بجے گھر واپس آتی تھی۔

اے سی پی صدر پیوش کانت نے بتایا کہ جب اس نے متوفی خاتون کی بیٹی سے بات کی تو اس نے بتایا کہ گھر میں ایک موبائل ہے۔ جسے میں خود چلاتی ہوں۔ ماں کے پاس کوئی موبائل نہیں تھا۔ میں ماں کے جاننے والوں کے بارے میں کچھ نہیں جانتی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون کے قتل کا ملزم ان کا کوئی جاننے والا ہے۔ وہ مسجد کا بھی علم رکھتا ہے۔ وہ جانتا تھا کہ امام مسجد کے کمرے کی چابی صرف ایک کھڑکی پر رکھی ہوئی ہے۔ مسجد میں مقبرہ کے قریب ایک چھوٹی سی دیوار بنائی گئی ہے۔ مسجد کے دوسری طرف سے ایک دروازہ بھی ہے۔ قتل کے بعد ملزمان اس گیٹ اور مقبرے سے فرار ہو گئے۔ شبہ ہے کہ ملزم جنگل میں چلا گیا ہو گا۔

تاج گنج تھانے نے بتایا کہ متوفی خاتون کام کرنے کے لیے اتوار کی صبح 9 بجے مسجد میں پہنچی تھی۔ وہ صبح ساڑھے نو بجے تک کام کرتی تھی۔ اس کے بعد وہ مسجد سے باہر آئی۔ اس کے بعد سی سی ٹی وی فوٹیج میں وہ ایک نوجوان کے ساتھ جاتی ہوئی نظر آرہی ہے۔ پولیس اب سی سی ٹی وی کی بنیاد پر نوجوان کی شناخت کر رہی ہے۔ شبہ ہے کہ خاتون کو صبح 10 سے 10:30 کے درمیان قتل کیا گیا۔ اس لیے عورت کا جسم اکڑ گیا تھا۔ فرش پر پڑا خون بھی خشک ہو چکا تھا۔

مزید پڑھیں:اڈیشہ میں بھیانک سڑک حادثہ، چھ ہلاک - Road Accident In Kendujhar

خاتون کے قتل کی تحقیقات میں پولیس کی چار ٹیمیں تعینات کر دی گئی ہیں۔ پولیس کی ٹیمیں مذہبی مقام اور مسجد میں آنے والوں کے زائچے کی جانچ کر رہی ہیں۔ سنجے کالونی کے رہائشی امام علی محمد نے بتایا کہ عام طور پر مرکزی دروازہ باہر سے بند ہوتا ہے۔ دروازےکو اندر سے لاک کرنے کے بعد وہ چابی ایک کھڑکی پر چھوڑ دیتے ہیں۔ تاکہ کوئی آئے تو اندر جا سکے۔ پولیس کو کھڑکی پر رکھی چابی بھی ملی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.