ETV Bharat / state

مہاراشٹر میں وقف ترمیمی بل 2024 کو نافذ نہیں ہونے دیں گے: بیرسٹر عمر کمال فاروقی - Waqf Amendment Bill 2024

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 12, 2024, 6:13 PM IST

وقف ترمیمی بل 2024 کے خلاف ملک بھر کے مسلمانوں میں سخت ناراضگی پائی جارہی ہے۔ جس کے خلاف تلنگانہ میں ایک قرارداد منظور کی گئی اور اب مہاراشٹر کی سیکولر پارٹیوں سے بھی اس کے خلاف قرار داد منظور کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔ اس بل کے خلاف مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی جانب سے تجاویز طلب کرنے پر مسلمانوں کی جانب سے تجاویز بھیجنے کا بھی سلسلہ جاری ہے۔

Barrister Umar Kamal Farooqui
Barrister Umar Kamal Farooqui (Etv bharat)

اورنگ آباد: مہاراشٹر کے شہر اورنگ آباد کی مشہور و معروف شخصیت بیرسٹر عمر کمال فاروقی و ان کے رفقاء کی جانب سے آج ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں وقف ترمیمی بل 2024 کی مخالفت کی گئی اور اس کے تین سب سے بڑے نقصانات کے بارے میں عوام کو بتایا گیا۔ اس تعلق سے بیرسٹر عمر کمال فاروقی نے اس بل کی مخالفت کرنے کی وجہ بتائی کہ مذہب اسلام میں اوقافی جائیدادیں ضرورت مندوں و مسکینوں کی مدد کے لیے اللہ کی راہ میں دی جانے والی زمینوں کو وقف جائیداد کہا جاتا ہے جس کی دیکھ ریکھ وقف بورڈ کے ذمہ ہوتی ہے۔ لیکن یہ بل بھارتی آئین دفعہ 15(5) کی صریح خلاف ورزی کررہا ہے اور اسی کے ساتھ ساتھ ہندو مسلم تانے بانے کو بکھیرنے کی کوشش بھی کی جارہی ہے۔ اس کے علاوہ مرکزی حکومت کی مسلمانوں کی مساجد، مدارس اور قبرستانوں پر بری نظر ہے اور اس کا پورا نظام کلیکٹروں کے ہاتھوں میں دینا چاہتی ہے۔

مہاراشٹر میں وقف ترمیمی بل 2024 کو نافذ نہیں ہونے دیں گے: بیرسٹر عمر کمال فاروقی (Etv bharat)

بیرسٹر عمر کمال فاروقی نے اس بل کی ایک باریکی سمجھاتے ہوئے کہا کہ قاعدے کے مطابق اگر کسی بھی جائیداد یا اراضی کا قانونی تنازعہ پیش آتا ہے تو اس کے تصفیے کے لیے ایک مخصوص قانونی مدت میں کورٹ جانا پڑتا ہے جسے اس بل کے ذریعے ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے یعنی کہ اگر کسی گاؤں میں 100 برس پرانی عیدگاہ موجود ہوں وہاں لوگ عبادت کررہے ہوں اور اگر آج اچانک کوئی آکر فرضی کاغذات کے ذریعے اس پر اپنا دعوی پیش کردے تب اسی وقت وہاں اسٹے لگادیا جائے اور اس اراضی پر عبادات کی ادائیگی پر روک لگادی جائے گی۔

انھوں نے بتایا کہ یہ ایک انتہائی خطرناک قانون ہے جس کے لیے پوری امت مسلمہ کو آگے آنا ہوگا اور مجموعی طور پر اس کے خلاف اپنے اعتراضات داخل کرنے ہوں گے اور اگر وقت پڑے تو آگے احتجاج کے لیے بھی تیار رہیں۔ عمر کمال فاروقی نے یہ بھی کہا کہ اگر غلطی سے بھی یہ بل پاس ہوگیا تو ہم نے پہلے سے ہی آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی رہنمائی میں سپریم کورٹ جانے کی تیاری کر رکھی ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ مہاراشٹر میں مہا وکاس اگھاڑی نے یہ طئے کیا ہے کہ اگر یہ بل پاس ہوتا ہے کہ تو مہاراشٹر میں اسے لاگو نہیں ہونے دیں گے اور وقف جیسے پہلے کام کرتا تھا ایسے ہی کام کرتا رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں:


اورنگ آباد: مہاراشٹر کے شہر اورنگ آباد کی مشہور و معروف شخصیت بیرسٹر عمر کمال فاروقی و ان کے رفقاء کی جانب سے آج ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں وقف ترمیمی بل 2024 کی مخالفت کی گئی اور اس کے تین سب سے بڑے نقصانات کے بارے میں عوام کو بتایا گیا۔ اس تعلق سے بیرسٹر عمر کمال فاروقی نے اس بل کی مخالفت کرنے کی وجہ بتائی کہ مذہب اسلام میں اوقافی جائیدادیں ضرورت مندوں و مسکینوں کی مدد کے لیے اللہ کی راہ میں دی جانے والی زمینوں کو وقف جائیداد کہا جاتا ہے جس کی دیکھ ریکھ وقف بورڈ کے ذمہ ہوتی ہے۔ لیکن یہ بل بھارتی آئین دفعہ 15(5) کی صریح خلاف ورزی کررہا ہے اور اسی کے ساتھ ساتھ ہندو مسلم تانے بانے کو بکھیرنے کی کوشش بھی کی جارہی ہے۔ اس کے علاوہ مرکزی حکومت کی مسلمانوں کی مساجد، مدارس اور قبرستانوں پر بری نظر ہے اور اس کا پورا نظام کلیکٹروں کے ہاتھوں میں دینا چاہتی ہے۔

مہاراشٹر میں وقف ترمیمی بل 2024 کو نافذ نہیں ہونے دیں گے: بیرسٹر عمر کمال فاروقی (Etv bharat)

بیرسٹر عمر کمال فاروقی نے اس بل کی ایک باریکی سمجھاتے ہوئے کہا کہ قاعدے کے مطابق اگر کسی بھی جائیداد یا اراضی کا قانونی تنازعہ پیش آتا ہے تو اس کے تصفیے کے لیے ایک مخصوص قانونی مدت میں کورٹ جانا پڑتا ہے جسے اس بل کے ذریعے ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے یعنی کہ اگر کسی گاؤں میں 100 برس پرانی عیدگاہ موجود ہوں وہاں لوگ عبادت کررہے ہوں اور اگر آج اچانک کوئی آکر فرضی کاغذات کے ذریعے اس پر اپنا دعوی پیش کردے تب اسی وقت وہاں اسٹے لگادیا جائے اور اس اراضی پر عبادات کی ادائیگی پر روک لگادی جائے گی۔

انھوں نے بتایا کہ یہ ایک انتہائی خطرناک قانون ہے جس کے لیے پوری امت مسلمہ کو آگے آنا ہوگا اور مجموعی طور پر اس کے خلاف اپنے اعتراضات داخل کرنے ہوں گے اور اگر وقت پڑے تو آگے احتجاج کے لیے بھی تیار رہیں۔ عمر کمال فاروقی نے یہ بھی کہا کہ اگر غلطی سے بھی یہ بل پاس ہوگیا تو ہم نے پہلے سے ہی آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی رہنمائی میں سپریم کورٹ جانے کی تیاری کر رکھی ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ مہاراشٹر میں مہا وکاس اگھاڑی نے یہ طئے کیا ہے کہ اگر یہ بل پاس ہوتا ہے کہ تو مہاراشٹر میں اسے لاگو نہیں ہونے دیں گے اور وقف جیسے پہلے کام کرتا تھا ایسے ہی کام کرتا رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں:


ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.