ممبئی: مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلی اور شیوسینا یو بی ٹی لیڈر ادھو ٹھاکرے نے وقف ترمیمی بل پر بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے ایک پروگرام کے دوران کہا کہ وہ کسی کو بھی وقف بورڈ یا مندروں کی جائیدادوں کو ہاتھ نہیں لگانے دیں گے۔ ادھو نے وزیر اعلیٰ کے عہدے کے بارے میں بھی اہم بات کہی اور کہا کہ وہ مہاوکاس اگھاڑی اتحاد میں وزیر اعلیٰ کے عہدے کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔
ادھو ٹھاکرے نے کہا، 'مہاوکاس اگھاڑی اتحاد کو وزیر اعلیٰ کے چہرے کا فیصلہ کرنے دیں۔ کانگریس اور این سی پی، ایس پی کو اپنے اپنے وزیراعلیٰ کے امیدواروں کا نام تجویز کرنے دیں ہم ان کا ساتھ دیں گے۔
ادھو ٹھاکرے نے کہا 'میں اعلان کر رہا ہوں کہ اگر کوئی وقف بورڈ یا کسی مندر یا مذہبی املاک کو چھونے کی کوشش کرتا ہے تو میں اسے ایسا ہرگز نہیں کرنے دوں گا۔ یہ میرا وعدہ ہے۔ یہ کسی بورڈ کا سوال نہیں ہے بلکہ ہمارے مندروں کا معاملہ ہے۔ جیسا کہ شنکراچاریہ نے کہا کہ کیدارناتھ مندر سے 200 کلو سونا چوری ہوا ہے، اس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔''
ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ 'بی جے پی کے ساتھ اتحاد کے بعد مجھے ایک بات کا احساس ہوا ہے کہ ہمیں اس پالیسی پر عمل نہیں کرنا چاہیے کہ جس پارٹی کے اتحاد میں زیادہ سے زیادہ رکن اسمبلی ہوں گے وہی وزیر اعلیٰ بنے گا۔'
ہم نے بی جے پی کے ساتھ اتحاد کرتے ہوئے پچھلے انتخابات میں محسوس کیا ہے کہ پارٹی اتحاد میں شامل دوسری پارٹی کے امیدواروں کو کمزور کرنے کی کوشش کرتی ہے تاکہ خود زیادہ سے زیادہ اسمبلی سیٹ جیت سکے۔ اس لیے ہم صرف زیادہ رکن اسمبلی والی پارٹی کو وزیر اعلیٰ کا عہدہ دینے کے حق میں نہیں ہیں۔
ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ 'مہاوکاس اگھاڑی اتحاد کو وزیر اعلیٰ کے چہرے کا فیصلہ کرنے دیں۔ کانگریس اور این سی پی، اس پی کو اپنے اپنے وزیراعلیٰ کے امیدواروں کا نام تجویز کرنے دیں۔ ہم ان کا ساتھ دیں گے۔ ہمیں مہاراشٹر اور ملک کی بہتری کے لیے کام کرنا ہے اور میں 50 دھوکہ بازوں اور غداروں کو بھی جواب دینا چاہتا ہوں کہ لوگ ہمیں چاہتے ہیں اور انہیں نہیں۔
ٹھاکرے نے کہا کہ 'میں اس پر بات کرنے کے لیے تیار ہوں کہ آپ (مہایوٹی) اور ہم (مہا وکاس اگھاڑی) نے اس ملک اور ریاست کے لیے کیا کیا ہے۔ وہ میونسپل کارپوریشن کے انتخابات نہیں کروا رہے ہیں اور نہ ہی انہوں نے الیکشن کی تاریخوں کے بارے میں ابھی تک کوئی فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: