وارانسی: انجمن انتظامیہ مسجد نے مسجد کی حفاظت اور تحفظ کے لیے "آخری سانس تک" کوششیں جاری رکھنے کے اپنے عزم کا اظہار کیا ہے۔ انجمن انتظامیہ گیان واپی مسجد کا انتظام اور دیکھ بھال کرتی ہے۔ انجمن نے وارانسی کے ضلع جج کے گیانواپی مسجد کے تہہ خانے میں پوجا کی اجازت دینے کے فیصلے پر "شدید مایوسی" کا اظہار کیا ہے۔
31 جنوری کو وارانسی کے ضلع جج کی عدالت نے شری کاشی وشوناتھ ٹیمپل ٹرسٹ کے ذریعہ مقرر کردہ پجاریوں کے ذریعہ گیانواپی مسجد کے جنوبی تہہ خانے کے اندر پوجا کرنے کی اجازت دے دی۔ عدالتی فیصلے کے بعد ضلعی انتظامیہ نے اسی دن حکم کی فوری تعمیل کو یقینی بنایا۔
مسلم کمیونٹی کے نام ایک خط میں انجمن انتفاضہ کے سکریٹری اور مفتی بنارس مولانا عبدالباطن نعمانی نے کہا کہ ’’ہم آپ کو یقین دلاتے ہیں کہ گیانواپی مسجد کی حفاظت اور تحفظ کے لیے ہم اپنی آخری سانس تک کوششیں جاری رکھیں گے‘‘۔
ضلع جج کے فیصلے پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے اے آئی ایم کے سکریٹری نے کہا کہ "ضلع جج کی جانب سے گیانواپی کے جنوبی تہہ خانے میں پوجا کے لیے دی گئی اجازت کی بنیاد پر ضلع انتظامیہ نے نہ صرف راتوں رات اس میں مورتی رکھ دی بلکہ اس میں تعینات سی آر پی ایف کو بھی شامل کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس یک طرفہ اقدام سے ہم سب کے جذبات مجروح ہوئے ہیں اور ہم اس فیصلے کی مذمت کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: 'اس سے بھی برے دن آئیں گے، ہر حال میں صبر کریں'، گیان واپی معاملے پر مسلم تنظیموں کی میٹنگ
مزید پڑھیں: گیانواپی مسجد میں پوجا کی اجازت ناقابل قبول: مسلم پرسنل لا بورڈ کی پریس کانفرنس
گیانواپی مسجد کے تہہ خانہ میں پوجا پر روک لگانے سے الہ آباد ہائی کورٹ نے انکار کردیا
گیان واپی مسجد کے تہہ خانہ میں پوجا کی اجازت تحفظ عبادت گاہ ایکٹ کی خلاف ورزی: اویسی
واضح رہے کہ وارانسی کے ضلع جج کے گیانواپی مسجد کے تہہ خانے میں پوجا کی اجازت دینے کے فیصلے پر آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ، جماعت اسلامی ہند سمیت دیگر کئی مسلم تنظیموں اور مسلم شخصیات نے شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے مایوسی کا اظہار کیا۔
آئی اے این ایس