علی گڑھ: علی گڑھ میں طلاق کا ایک انوکھا معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہاں ایک خاتون نے دعویٰ کیا ہے کہ جب اس نے بی جے پی کو ووٹ دیا تو ناراض شوہر نے اسے طلاق دے دی۔ بیوی آشیہ نے اس معاملے کی شکایت تھانے میں کی، لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔
غور طلب ہے کہ ہفتہ کو متاثرہ خاتون شکایت لے کر تحصیل ڈے پر تحصیل پہنچی، جہاں مقدمہ درج کرنے کی ہدایت دی گئی۔ یہ معاملہ چھرا تھانہ علاقہ کے بڈھولی گاؤں کا ہے۔ آشیہ نے اپنے شوہر شانو پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ آشیہ کا الزام ہے کہ اس کے شوہر شانو نے تین سال قبل اس سے دھوکے سے شادی کی تھی۔ اس کی پہلی شادی ہو چکی تھی۔
خاتون کے مطابق شوہر شانو نے اسے گھر سے نکال دیا ہے۔ اس وجہ سے وہ اپنے میکے میں رہ رہی ہے۔ آشیہ نے بتایا کہ وہ 26 اپریل کو ووٹ ڈالنے آئی تھیں۔ جب شانو نے پوچھا کہ وہ کس کو ووٹ دینے آئی ہے تو آشیہ نے کہا کہ وہ بی جے پی کو ووٹ دے گی۔ اس کے بعد شانو نے اعتراض کیا۔ اس حوالے سے تنازع بڑھتا گیا جس کے بعد اس نے آشیہ کو طلاق دے کر گھر سے نکال دیا۔
قابل ذکر ہو کہ اس واقعے کو ڈھائی ماہ ہو چکے ہیں۔ پولیس کو بھی شکایت کی گئی لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ ساتھ ہی انصاف کے لیے اب آشیہ نے تحصیل ڈے پر شکایت درج کرائی ہے۔ اس معاملے میں چھرا علاقہ کے آفیسر روی شنکر پرساد نے بتایا کہ شکایت تحصیل ڈے پر ملی تھی۔ میاں بیوی کا باہمی جھگڑا رہتا ہے۔ اسٹیشن انچارج کو جانچ کرنے اور ضروری کارروائی کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔