احمدآباد: سات مئی کو گجرات کے 26 سیٹوں کے لیے لوک سبھا انتخابات ہوں گے۔ گجرات میں گاندھی نگر لوک سبھا سیٹ بی جے پی کے لیے کافی اہم سمجھی جاتی ہے۔ یہ سیٹ بی جے پی کی سب سے محفوظ نشست مانی جاتی ہے۔ اس سیٹ کی تاریخ ایسی ہے کہ اس سے بی جے پی مخالف پارٹی کو جیتنے کی امید بھی نہیں ہوتی۔ ایسے میں ایک بار پھر بی جے پی نے اس سیٹ سے مرکزی وزیر داخلہ کو میدان میں اتارا ہے جبکہ کانگریس نے سونل پٹیل کو یہں سے میدان میں اتارا ہے۔ پچھلی مرتبہ کانگرس نے اس سیٹ سے چتور سنگھ جوان جی چاوڑا کو امیت شاہ کے خلاف امیدوار بنایا تھا جوپانچ لاکھ 57ہزار ووٹوں سے ہار گئے تھے۔ اس بار یہاں سے 11 مسلم امیدوار کھڑے ہوئے ہیں جان میں سات آزاد امیدوار ہیں۔
سیاسی تجزیہ کار اقبال مرزا نے اس تعلق سے کہاکہ سات مئی کو گجرات میں لوک سبھا انتخابات کے لیے ووٹنگ ہوگی، یہ انتخابات ہندوستانی مسلمانوں کےلئے کافی اہمیت کے حامل ہیں۔ انہوں نے شہریوں سے حق رائے دہی کا استعمال کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے گاندھی نگر لوک سبھا سیٹ سے متعلق بتاتے ہوئے کہاکہ گاندھی نگر پر سارے بھارت کی نظر ٹکی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گجرات تو بی جے پی کا ماڈل رہا ہے اور گزشتہ الیکشن میں یہاں سے بی جے پی نے کلین سوئپ کیا تھا اور اس بار بھی تمام 26 سیٹیں جیتنے کی بات بی جے پی کی جانب سے کی جارہی ہے۔ گاندھی نگر سیٹ کے امیدوار امیت شاہ کا پہلے سے ہی گاندھی نگر سیٹ پر قبضہ رہا ہے۔ یہاں سے اتنی بڑی تعداد میں آزاد مسلم امیدواروں کے کھڑے ہونے پر لوگوں نے تعجب کا اظہار کیا ہے۔
ایک اور پولیٹیکل تجزیہ کار کوثر علی سید نے کہا کہ اس بار کے لوک سبھا انتخابات میں گجرات میں بی جے پی کے سامنے کوئی پارٹی نہیں آتی اور ایسے لگ رہا ہے کہ یہاں کانگریس بھی کوئی زور نہیں لگا رہی ہے۔ گاندھی نگر حلقہ میں تقریباً ڈھائی لاکھ سے زیادہ مسلم ووٹرز ہیں لیکن لیکن کانگریس نے یہاں سے کسی مسلم امیدوار کو موقع نہیں دیا۔
گاندھی نگر لوک سبھا سیٹ کیوں ہے خاص - Gandhinagar Lok Sabha seat - GANDHINAGAR LOK SABHA SEAT
Why is Gandhinagar Lok Sabha seat special گجرات میں کل 26 لوک سبھا حلقوں پر 7 مئی کو پولنگ ہوگی۔ گاندھی نگر لوک سبھا حلقہ بی جے پی کا گڑھ مانا جاتا ہےاور یہاں سے امت شاہ مقابلہ کررہے ہیں۔
Published : Apr 30, 2024, 4:20 PM IST
احمدآباد: سات مئی کو گجرات کے 26 سیٹوں کے لیے لوک سبھا انتخابات ہوں گے۔ گجرات میں گاندھی نگر لوک سبھا سیٹ بی جے پی کے لیے کافی اہم سمجھی جاتی ہے۔ یہ سیٹ بی جے پی کی سب سے محفوظ نشست مانی جاتی ہے۔ اس سیٹ کی تاریخ ایسی ہے کہ اس سے بی جے پی مخالف پارٹی کو جیتنے کی امید بھی نہیں ہوتی۔ ایسے میں ایک بار پھر بی جے پی نے اس سیٹ سے مرکزی وزیر داخلہ کو میدان میں اتارا ہے جبکہ کانگریس نے سونل پٹیل کو یہں سے میدان میں اتارا ہے۔ پچھلی مرتبہ کانگرس نے اس سیٹ سے چتور سنگھ جوان جی چاوڑا کو امیت شاہ کے خلاف امیدوار بنایا تھا جوپانچ لاکھ 57ہزار ووٹوں سے ہار گئے تھے۔ اس بار یہاں سے 11 مسلم امیدوار کھڑے ہوئے ہیں جان میں سات آزاد امیدوار ہیں۔
سیاسی تجزیہ کار اقبال مرزا نے اس تعلق سے کہاکہ سات مئی کو گجرات میں لوک سبھا انتخابات کے لیے ووٹنگ ہوگی، یہ انتخابات ہندوستانی مسلمانوں کےلئے کافی اہمیت کے حامل ہیں۔ انہوں نے شہریوں سے حق رائے دہی کا استعمال کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے گاندھی نگر لوک سبھا سیٹ سے متعلق بتاتے ہوئے کہاکہ گاندھی نگر پر سارے بھارت کی نظر ٹکی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گجرات تو بی جے پی کا ماڈل رہا ہے اور گزشتہ الیکشن میں یہاں سے بی جے پی نے کلین سوئپ کیا تھا اور اس بار بھی تمام 26 سیٹیں جیتنے کی بات بی جے پی کی جانب سے کی جارہی ہے۔ گاندھی نگر سیٹ کے امیدوار امیت شاہ کا پہلے سے ہی گاندھی نگر سیٹ پر قبضہ رہا ہے۔ یہاں سے اتنی بڑی تعداد میں آزاد مسلم امیدواروں کے کھڑے ہونے پر لوگوں نے تعجب کا اظہار کیا ہے۔
ایک اور پولیٹیکل تجزیہ کار کوثر علی سید نے کہا کہ اس بار کے لوک سبھا انتخابات میں گجرات میں بی جے پی کے سامنے کوئی پارٹی نہیں آتی اور ایسے لگ رہا ہے کہ یہاں کانگریس بھی کوئی زور نہیں لگا رہی ہے۔ گاندھی نگر حلقہ میں تقریباً ڈھائی لاکھ سے زیادہ مسلم ووٹرز ہیں لیکن لیکن کانگریس نے یہاں سے کسی مسلم امیدوار کو موقع نہیں دیا۔