ممبئی: ونچیت بہوجن اگھاڑی کے سربراہ اور ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کے پوتے پرکاش امبیڈکر نے آج ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کے یوم پیدائش پر، مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کی جانب سے مسلمانوں کو نظرانداز کیے جانے پر سخت حملہ کیا۔ امبیڈکر، جو خود اکولہ لوک سبھا حلقہ سے انتخاب لڑ رہے ہیں نے ایم وی اے پر خاص طور پر اقلیتی امیدواروں کو لوک سبھا انتخابات سے باہر کرنے کا الزام لگایا ہے۔ امبیڈکر نے کہا کہ ایم وی اے اور بی جے پی کی زیرقیادت مہاوتی کے درمیان کیا فرق رہ گیا ہے؟ "آج بھیم جینتی پر، میں ایک نکتہ اٹھانا چاہتا ہوں۔ ایم وی اے نے ابھی تک ایک بھی مسلم امیدوار کو نامزد نہیں کیا ہے۔ اگر ایم وی اے کو بی جے پی کی طرح مسلمانوں کو باہر کرنا ہے، تو دونوں میں کیا فرق ہے؟"
ایم وی اے نے اب تک مہاراشٹر کی کل 48 لوک سبھا سیٹوں میں سے 45 کے لیے امیدواروں کا اعلان کیا ہے۔ باقی تین حلقے مدھا، ممبئی شمالی وسطی اور ممبئی شمالی ہیں۔ جہاں شرد پوار کی این سی پی دھیریشیل موہتے پاٹل کو مہڈا سے میدان میں اتارے گی، کانگریس ابھی بھی مرکزی وزیر پیوش گوئل کو چیلنج کرنے کے لیے ممبئی شمالی سے مضبوط امیدوار کی تلاش میں ہے۔ ممبئی نارتھ سینٹرل حلقے کے لیے سابق وزیر نسیم خان کا نام سب سے آگے ہے۔
مسلم امیدواروں کو ٹکت نہ دیے جانے کے بارے میں اقلیتی طبقہ اور مسلم عوام میں مہاوکاس اگھاڑی کے خلاف سخت ناراضگی پائی جا رہی ہے۔ یہ الزام بھی لگایا جا رہا ہے کہ انھیں جان بوجھ درکنار کیا گیا ہے۔ عوام یہ سوال بھی اٹھایا جا رہاہے کہ کہیں مہا وکاس اگھاڑی والے یہ تو نہیں سمجھ بیٹھے ہیں کہ مسلم بی جے پی کو ووٹ دینے سے تو رہے، اس لیے ہمیں ہی ووٹ ملیں گے؟ مسلم عوام کے ایک بڑے طبقے کا ماننا ہے کہ مہا وکاس اگھاڑی کو اس غلط فہمی میں نہیں رینا چاہئے۔
دریں اثنا باخبر ذرائع کے مطابق، مبینہ طور پر ممبی کانگریس کی صدر ورشا گائیکواڑ نے دہلی میں جا کر ممبئی سے کسی بھی مسلم امیدوار کو ٹک نہ دیے جانے کا مشورہ دیا اور کہا کہ اس سے یہاں کی ہندو آبادی ناراض ہو جائے گی۔ اور کانگریس کی اعلیٰ قیادت نے ان کے اس بے بنیاد مشورہ کو قبول کرتے ہوئے ایک بھی ٹکٹ کسی بھی مسلم کو نہیں دیا۔ اب پرکاش امبیڈکر نے بھی اس ضمن میں توجہ دلائی ہے۔اور تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی مسلم کو ٹکٹ نہ دینا افسوس ناک ہے۔ عوامی مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ ممبئی سے کسی بھی مسلم ایدوار کو ٹکٹ دیا جائے۔
یو این آئی