اورنگ آباد: اورنگ آباد پارلیمانی حلقے سے شیوسینا ایکناتھ شندے گروپ کے امیدوار سندیپان بھومرے نے کامیابی حاصل کر لی ہے۔ انھیں تقریباً چار لاکھ ساٹھ ہزار ووٹ حاصل ہوئے ہیں اور سندیپان بھومرے ایک لاکھ سے زائد ووٹوں کی اکثریت سے جیت درج کی۔ جبکہ ان کے قریبی سیاسی حریف اور lایم آئی ایم رکن پارلیمان سید امتیاز جلیل نے اپنی ہار تسلیم کرتے ہوئے عوام کے فیصلہ کو قبول کرلیا۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے فیصلہ کا وہ احترام کرتے ہیں۔ انہوں نے سندیپان بھومرے کو مبارکباد دی اور حلقہ کی ترقی کےلئے بہتر کام کرنے کی امید کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ شکست کی وجوہات کا جائزہ لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں فوری طور پر کوئی ردعمل ظاہر کرنا جلدبازی ہوگی۔ ایک سوال کے جواب میں امتیاز جلیل نے کہاکہ ’مجھے امید تھی کہ شیوسینا ادھو بالا صاحب ٹھاکرے کے امیدوار چندر کانت کھیرے سے ان کا راست مقابلہ ہوگا۔ حالانکہ کھیرے نے بہت محنت کی اور امکان بھی یہی ظاہر کیا جارہا تھا کہ مقابلہ سخت ہوگا لیکن نتائج اس کے برعکس آئے ہیں۔ انہوں نے ہا کہ جو جیتا وہی سکندر۔ انہوں نے کہا کہ بھومرے پر عوام نے بھروسہ کیا ہے تو انہیں میری طرف سے جیت کی مبارکباد پیش کرتا ہوں‘۔
اس موقع پر امتیاز جلیل نے انہیں ماضی میں رکن اسمبلی اور رکن پارلیمنٹ منتخب کرنے پر عوام کا شکریہ ادا کیا۔ انہیں دس سال تک عوام کی خدمت کا موقع دیا گیا اور پارلیمنٹ میں اورنگ آباد کے لیے آواز اٹھانے کا موقع ملا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اورنگ آباد کے عوام کا احسان کبھی بھول نہیں سکتے۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں بھی وہ پارٹی صدر اسدالدین اویسی کی ہدایت پر پورے اخلاص کے ساتھ عمل کریں گے۔ انہوں نے ملک بھر کے انتخابی نتائج پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ’بی جے پی لیڈروں کا غرور چکناچور ہوگیا۔