کولکاتا:مغربی بنگال کے گورنر وی سی آنند بوس نے گارڈن ریچ واقعے کو لے کر ہاوسنگ محکمہ کی جم کر تنقید کی۔ انہوں نے پولیس افسران سے اس سلسلے میں بات چیت کی۔ انہوں نے پورے معاملے کی تفصیلی معلومات حاصل کی۔
مغربی بنگال کے گورنر سی وی آنند بوس نے اس واقعے پر افسوس کا اظہار کیا۔حادثے میں ہلاک ہونے والے لوگوں کے رشتہ داروں سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئےانتظامیہ کی پھٹکار لگائی۔انہوں نے کہاکہ اس طرح کے واقعے کا پیش آنا انتظامیہ کی ناکامی کا ثبوت ہے۔انسانی غلطی اور خامیوں کی وجہ سے غریب لوگوں کی جان جاتی ہے۔
گورنر نے کہا کہ مغربی بنگال کے تمام متعلقہ محکموں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ پورے معاملے کی تفتیش کرے، قصورواروں کے خلاف کارروائی کرے تاکہ کولکاتا اور اس کے اطراف میں غیر قانونی تعمیراتی کاموں پر جلد سے جلد لگام کسا جا سکے۔
غور طلب ہے کہ گارڈن ریچ میں کثیرمنزلہ عمارت گرنے سے مرنے والوں کی تعداد نو ہو گئی ہے۔ آج صبح مزید دو افراد کی موت کی تصدیق کی گئی ہے۔ اس سے قبل چار لوگوں کو ملبہ سے نکال کر ایس ایس کے ایم اسپتال لایا گیا۔ جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔
انتظامیہ کے ذرائع کے مطابق مرنے والوں میں شمع بیگم (44)، حسینہ خاتون (55)، رضوان عالم (22)، اکبر علی (34)، محمد واسق، محمد عمران اور رمضان علی شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق ملبے سے 20 افراد کو بچا لیا گیا۔
انتظامیہ سے دستیاب اعدادوشمار کے مطابق گارڈن ریچ واقعے میں زخمی ہونے والوں کی کل تعداد 16 ہے۔ انہیں بچا کر اسپتال لے جایا گیا۔ مقامی اسپتال کے علاوہ کچھ لوگوں کو ایس ایس کے ایم لایا گیا۔ ان میں سے چار کو علاج کے بعد ایس ایس کے ایم سے چھٹی دے دی گئی ہے۔
اس کے علاوہ 12 افراد مقامی اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ دوپہر میں مین الحق، مسرت جہاں اور محمد سیل الدین غازی کو ایس ایس کے ایم اسپتال کے ٹراما کیئر سنٹر میں لایا گیا۔ تین بچے بھی مقامی ہسپتال میں داخل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:پانچ منزلہ عمارت بستی پر گرگئی، دو افراد ہلاک، متعدد زخمی
اس واقعہ میں ملزم پروموٹر کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس کا نام محمد وسیم ہے۔اتوار کی رات 12 بجے کے قریب گارڈن ریچ کے وارڈ نمبر 134 کی زیر تعمیر کثیر منزلہ عمارت منہدم ہوگیا۔اس کی زد میں قریب میں آباد جھونپڑی بھی آگئی۔ (یو این آئی)