کولکاتا:مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر مرکزی حکومت اور بنگلہ دیش کے درمیان پانی کی تقسیم پر بات چیت پر اعتراض ظاہر کیا ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بات چیت سے پہلے ریاستی حکومت سے مشاورت نہیں کی گئی اور اسے مرکز کا 'یکطرفہ' فیصلہ قرار دیا۔
وزیر اعلیٰ ممتابنرجی نے ہاوڑہ میں میونسپلٹیوں اور میونسپل کارپوریشنوں کے چیئرپرسن کے ساتھ ایک میٹنگ کی صدارت کی جہاں انہوں نے بی جے پی پر الزام لگایا کہ وہ بنگال کے لوگوں کی روزی روٹی کا خیال کیے بغیر فرکا معاہدہ کی تجدید کر رہی ہے۔
سی ایم ممتا نے میٹنگ میں کہاکہ یہ بی جے پی زیرقیادت مرکز کی بنگال مخالف ذہنیت کا ایک اور مظاہرہ ہے۔ بنگال کے لوگ اس وقت تک خاموش نہیں رہیں گے جب تک کہ ان کے حقوق اور وسائل کو ایسی حکومت چھین نہیں لیتی جس نے ان کی ضروریات اور خواہشات کی مسلسل توہین کی ہے۔ بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ کے گزشتہ ہفتے ہندوستان کے دورے کے دوران وزیر اعظم مودی نے کہا تھا کہ دونوں ممالک نے دریائے گنگا معاہدے کی تجدید کے لیے تکنیکی سطح پر بات چیت شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش میں دریائے تیستا کے تحفظ اور انتظام کا جائزہ لینے کے لیے ایک تکنیکی ٹیم بنگلہ دیش کا بھی دورہ کرے گی۔ اس کے بعد خارجہ سکریٹری ونے کواترا نے کہا کہ ایک مشترکہ تکنیکی کمیٹی گنگا پانی کی تقسیم کے معاہدے کی تجدید کے لیے بات چیت شروع کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی مدد سے دریائے تیستا کو بنگلہ دیش میں بھی محفوظ اور منظم کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:نیٹ تنازعہ: NEET کو ختم کریں، میڈیکل داخلہ امتحان ریاستوں کے حوالے کریں، ممتا بنرجی کا پی ایم مودی کو خط
فرکا معاہدے کے تحت، ہندوستان اور بنگلہ دیش نے دریائے گنگا کا پانی بنگلہ دیش کی سرحد سے تقریباً 10 کلومیٹر دور بھاگیرتھی دریا پر بنائے گئے ڈیم فرکا میں تقسیم پر اتفاق کیا تھا۔ یہ معاہدہ 2026 میں ختم ہو جائے گا۔ دریائے تیستا میں جزیروں سے جڑی چھوٹی ندیوں کا ایک جال ہے جو ہمالیہ سے دریا کے کنارے پر بہتی ہوئی بنی ہے۔ اس کی وجہ سے مانسون کے دوران بار بار سیلاب آتا ہے ۔