کولکاتا: شمالی دیناج پور کے چوپڑہ میں چند دن پہلے سیوریج کے لیے کٹی ہوئی مٹی میں دب جانے سے چار بچوں کی موت واقع ہوئی تھی۔ ترنمول کانگریس نے چوپڑا کے داسپارہ گاؤں پنچایت کے چیتناگاج گاؤں میں پیش آئے واقعے کیلئے بی ایس ایف پر لاپرواہی کا الزام لگایا تھا۔ مبینہ طور پر بچوں کی موت بی ایس ایف کے نالے میں دبنے کے بعد ہوئی۔ اس کے بعد وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر ریاستی وزراء چندریما بھٹاچاریہ اور غلام ربانی چوپڑا کا دورہ کیا تھا۔ چوپڑا سے ممبر اسمبلی حمید الرحمن، اسلام پور میونسپلٹی کے میئر کنی لال اگروال بھی موجود تھے۔
گورنر سی وی آنند بوس نے 20 فروری کو چوپڑا کا دورہ کیا تھا۔ انہوں نے جاں بحق بچوں کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ مرنے والے بچوں کے لواحقین گورنر کو دیکھ کر رو نے لگے ۔ گورنر نے اعلان کیا کہ ان بچوں کے لواحقین کو ایک لاکھ روپے کی مالی امداد دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس بارے میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو بھی آگاہ کیا جائے گا۔ گاؤں والوں نے بی ایس ایف کے بارے میں گورنر سے شکایت کی۔
یہ بھی پڑھیں:سکھ گورودوارہ کمیٹی کے وفد کی گورنر سے ملاقات، بی جے پی لیڈران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ
گورنر نے کہاکہجو کچھ ہوا اس کے لیے جلد از جلد انصاف کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔ میں اس معاملے کو حکومت ہند کے وزیر داخلہ تک بھی پہنچاؤں گا۔ وزیر اعلیٰ کو بھی آگاہ کروں گا۔ میں نے گاؤں والوں کی شکایتیں سنی ہیں۔ گاؤں والوں کو ضرور انصاف ملے گا۔اس کے بعد جمعرات کو معلوم ہوا کہ چوپڑا کے مردہ بچوں کے خاندان کو ریاستی حکومت سے مالی مدد بھی ملے گی۔