کولکاتا: مہوا موئترا کی رکنیت معطل کیے جانے کے بعد سے ہی ممتا بنرجی موئترا کی حمایت کر رہی ہیں۔ وزیر اعلی نے پانچ دسمبر کو کارشیانگ سے بی جے پی پر بھی تنقید کی تھی، اسی دن مہوا کی رکنیت کو برخاست کیا گیا تھا۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ پارٹی مہوا کے ساتھ ہے۔ بی جے پی کی انتقامی سیاست کر رہی ہے۔ مہوا کو دفاع کے لیے کچھ کہنے کا موقع نہیں دیا گیا۔ میں اس کارروائی کے سخت خلاف ہوں۔
-
Today, Smt. @MamataOfficial held padyatra in Paschimbhatjangla and Santipur, Nadia, spontaneously connecting with the locals.
— All India Trinamool Congress (@AITCofficial) February 1, 2024
Subsequently, she held a public distribution programme, inaugurating projects worth Rs. 753 Cr and extending the benefits of GoWB schemes to 2.32 lakh… pic.twitter.com/6OWImIIkYT
آٹھ اکتوبر کو ترنمول کانگریس کی ممبر پارلیمنٹ مہوا موئترا پر سوالات پوچھے جانے کے بدلے رشوت لینے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ بی جے پی ممبر پارلیمنٹ نشیت ڈوبے نے الزام لگایا تھا کہ مہوا موئترا نے رشوت لے کر اڈانی انڈسٹری کے کاروبار کے بارے میں سوالات اٹھائے تھے۔ لوک سبھا اخلاقیات کمیٹی نے مہوا کے خلاف الزامات کی تحقیقات کی۔ اس کے بعد کمیٹی نے ان کی معطلی کی سفارش اسپیکر کو بھیجی اور کہا کہ مہوا کی پارلیمنٹ رکنیت کو ختم کر دیا جانا چاہیے۔ اس کی بنیاد پر مہوا کو پارلیمنٹ کی رکنیت سے محروم کر دیا گیا۔ اس کارروائی کے بعد مرکزی حکومت نے انہیں دہلی میں سرکاری بنگلہ چھوڑنے کا حکم بھی دیا۔
یہ بھی پڑھیں: مجھے جیل میں ڈال دیا جائے تو بھی اس کوتوڑ کر بی جے پی کا مقابلہ کروں گی: ممتا بنرجی
ابتدائی دنوں میں ترنمول کانگریس مہوا موئترا کے ساتھ کھڑی ہوئی نہیں تھی۔ پارٹی کی طرف سے کہا گیا کہ یہ ان کی ذاتی لڑائی ہے اور وہ اس لڑائی کا بخوبی مقابلہ کر رہی ہیں۔ اس وقت گرچہ ترنمول کانگریس ان کے ساتھ کھڑی ہوئی نہیں تھی مگر، ادھیر چودھری، ستارام یچوری، محمد سلیم نے ان کی حمایت کی۔ نومبر میں ممتابنرجی نے ان کی حمایت کی اور نیتا جی انڈور اسٹڈیم میں منعقد پارٹی پروگرام میں پہلی مرتبہ وہ مہوا موئترا کے ساتھ کھڑی ہوئی نظر آئیں۔