کولکاتا: اسکل نالج اینڈ فیشن یونیورسٹی بل کو مغربی بنگال اسمبلی میں صوتی ووٹ سے منظور کر لیا گیا۔ حکمراں جماعت ترنمول کانگریس نے بل کی منظوری کی ستائش کی، لیکن بی جے پی کے اراکین اسمبلی نے مطالبہ کیا کہ یونیورسٹیوں کے ساتھ اس شعبے میں ملازمتوں کی ضمانت دی جائے۔کسی بھی یکطرفہ بل کو تسلیم نہیں کیا جا سکتا ہے۔
حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے عکین اسمبلی رانا چٹوپادھیائے نے آج اسمبلی میں بل پیش کیے جانے کے بعد کہاکہ 2012 سے پہلے ریاست میں 12 یونیورسٹیاں تھیں، اب 42 یونیورسٹیاں ہیں۔ جن میں ہنر ہے ان کے لیے دروازے کھلیں گے۔ میں اس بل کی تعریف کرتا ہوں۔کیونکہ مغربی بنگال میں اس کی سخت ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ممتا بنرجی کا نیتی آیوگ کے اجلاس سے واک آوٹ، سیاسی امتیاز کا عائد کیا الزام، سیتارمن کا پلٹ وار
تاہم، اس بل پر سوال اٹھاتے ہوئے بی جے پی ایم کی رکن اسمبلی اگنی مترا پال نے کہا کہ میں نے ہمیشہ کوشش کی ہے کہ بنگال کو ایک ترقی یافتہ ریاست کے طور پرپیش کیا جائے۔ میں نے سماج کے مختلف لوگوؓ کے ساتھ بھی کام کیا ہے۔لیکن مغربی بنگال ناقص پالیسی کی وجہ سے صنعت دم توڑ رہی ہے۔ڈیزائنر یونیورسٹی سے نکل کر کہاں کام کریں گے کیا اس کے بارے میں کسی نے کچھ سوچا ہے۔ڈگری ملنے کے بعد نوجوان کیا کریں گے؟۔