ڈھلائی: ضلع انتظامیہ کے مطابق تریپورہ کے ڈھلائی ضلع کے گنڈا تویسا سب ڈویژن میں گذشتہ دو دنوں کے دوران ہوئے تشدد اور آگ زنی کے واقعات میں تقریباً 30 سے 40 دکانیں اور 20 سے 25 مکانات مکمل طور پر تباہ ہو گئے ہیں۔ حکام نے اتوار کو بتایا کہ اس واقعے کے سلسلے میں چار افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اتوار کو دھلائی ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سجو وحید اے اور پولیس سپرنٹنڈنٹ اویناش رائے نے مقامی لوگوں میں اعتماد پیدا کرنے کے لیے ایک امن میٹنگ کی صدارت کی۔
سینئر پولیس اور ضلع انتظامیہ کے عہدیداروں نے مقامی تاجروں سے بات کی اور انہیں اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا اور تاجروں پر زور دیا کہ وہ بازار دوبارہ کھولیں جو کہ گذشتہ دو دنوں سے بند تھا۔ ڈی ایم سجو وحید نے کہا کہ مقامی تاجروں نے سیکورٹی مسائل سے متعلق چار نکاتی مطالبات کا چارٹر پیش کیا۔ میں یہاں مکمل صورت حال کا جائزہ لینے آیا ہوں، جو فی الحال قابو میں ہے۔
ڈی ایم سجو وحید نے کہا میں نے مقامی تاجر برادری کے نمائندوں کے ساتھ تقریبا دو گھنٹے طویل میٹنگ کی صدارت کی۔ اس میں انہوں نے کئی خدشات کا اظہار کیا۔ متاثرہ خاندانوں کو معاوضہ فراہم کرنے کی درخواست کی۔ جانچ پہلے ہی مکمل ہو چکی ہے اور جلد ہی معاوضہ فراہم کر دیا جائے گا۔ پناہ گاہوں میں رہنے والوں کو جلد ہی ان کے گھروں کو واپس بھیج دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا مقامی لوگوں نے متاثرہ علاقوں میں حفاظتی کیمپ لگانے کی درخواست کی ہے، جو پہلے ہی قائم ہو چکے ہیں۔ ہم نے انہیں یقین دلایا ہے کہ جو بھی اس میں جان بوجھ کر ملوث پایا گیا اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ میں سب سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ امن برقرار رکھیں اور افواہوں سے دور رہیں۔
انہوں نے کہا گنڈا چیرا میں تشدد کا کوئی نیا واقعہ نہیں ہوا ہے۔ سات مقامات پر تقریباً تیس سےچالیس دکانوں کو نقصان پہنچا ہے۔ تیس مکمل طور پر اور باقی کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔تقریباً 20 سے 25 مکانات مکمل طور پر جبکہ باقی کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔ وحید نے مزید کہا کہ تشدد گانڈاچرا کے مضافات میں سات مقامات پر ہوا، جس کا مجموعی جائزہ اتوار تک مکمل کر لیا جائے گا۔
انہوں نے کہا سات جولائی کو ہونے والے تصادم کے سلسلے میں چار لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے اور وہ اب حراست میں ہیں۔ 12 جولائی کے واقعے کی تحقیقات جاری ہیں اور ہمیں امید ہے کہ کیس حل ہو جائے گا اور ملزمان جلد پکڑے جائیں گے۔ ڈھلائی کے پولیس سپرنٹنڈنٹ اویناش رائے نے تشدد کے لیے جذبات کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ سات جولائی کو دو افراد کے درمیان تصادم میں ایک شخص شدید زخمی ہو گیا تھا۔ وہ بعد میں مر گیا۔
ڈی ایم ساجو وحید نے کہا موت کے بعد پھوٹ پڑے تشدد میں آتش زنی اور توڑ پھوڑ کے واقعات ہوئے۔ دو تین گھنٹے میں صورتحال پر قابو پالیا گیا۔ اب سب کچھ کنٹرول میں ہے۔ میں گنڈاچیرا کے لوگوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ افواہوں پر یقین نہ کریں۔ سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لیے بڑی تعداد میں سینئر افسران اور سی اے پی ایف اہلکار تعینات ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پہلے واقعہ کے سلسلے میں چار لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے اور تشدد کے ماسٹر مائنڈ کو جلد ہی پکڑا جائے گا۔