اترپردیش: ہر سال کی طرح اس سال بھی سرسی میں ماہِ صفر کی وجہ سے کربلا کے پچھتر شہداء کی یاد میں شبی تابوت برآمد ہوئے، جس میں زائرین کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلیہ وسلم اپنے نواسے حضرت امام حسین کے ہمراہ سپرد خاک ہوئے۔ کربلا کے شہداء کو نوازا گیا۔
سرسی سادات کے اذان خانہ دیوان خانہ دلان میں منعقدہ مجلس میں گلشن رضا دالانی اور ان کے ساتھیوں نے مرثیہ پڑھا، جب کہ لکھنؤ سے تشریف لائے ہوئے مولانا پروفیسر محمد اصغر نے مجلس سے خطاب کرتے ہوئے کربلا کے اِکہتر شہداء کے بارے میں خطاب کیا۔ نواسہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو یزید کی ظالم فوج نے حضرت امام حسین سمیت ان کے اکہتر ساتھیوں کو کربلا کے میدان میں ایک ایک کر کے شہید کر دیا تھا۔
مجلس کے بعد انجمن شمیم ایمان سے ایک ایک کر کے تابوت برآمد ہوئے، جلوس کے دوران مولانا محمد اصغر نے ہر شہید کے تابوت پر اپنے ساتھیوں کے کلمات کی تلاوت کی۔ اصغر رونے لگے۔ جلوس میں چھوٹے چھوٹے بچے ہاتھ میں الم یا حسین یا حسین کی مدح سرائی کرتے ہوئے آگے بڑھ رہے تھے۔ جسے سن کر عزاداروں کی آنکھیں نم ہو گئیں۔
جلوس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ کالا گربی پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔ جلوس کے دوران تمام عزاداروں کی آنکھیں نم تھیں کیونکہ ان کے ذہن میں واقعہ کربلا چل رہا تھا۔