لکھنؤ: ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے دانش آزاد انصاری نے کہا کہ آج لکھنو کی سڑکوں پر ہزاروں کی تعداد میں مدارس کے طلباء و طالبات ترنگا پرچم لے کر ریلی نکال رہے ہیں۔ یہ ترنگا اور ٹوپی شاندار سنگم ہے۔ طلبا مادر وطن ہندوستان زندہ آباد کے نعرے بلند کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس طریقے سے جوش جذبہ اور امنگ بھری یہ ترنگا ریلی ہے، اس سے اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ مسلم نوجوانوں میں ملک کے تئیں کس قدر محبت اور حب الوطنی کا جذبہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ مدارس کے طلبہ کو مرکزی تعلیم سے جوڑنے کے لیے یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت والی حکومت نے جو کام کیا ہے اسی کا نتیجہ ہے کہ سائنس ٹیکنالوجی اور انگریزی تعلیم میں بھی آگے بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے اس طریقے کی ریلیاں نہیں نکالی جاتی تھیں۔ جس سے مدارس پر کہیں نہ کہیں ایک سوال اٹھایا جاتا تھا لیکن اب جب لکھنؤ کی سڑکوں پر ہزار وں کی تعداد میں مدارس کے طلباء نے ترنگا ریلی نکالی ہے۔ اس سے نہ صرف حب الوطنی کا اہم پیغام گیا ہے بلکہ مدارس کے طلبہ میں ملک کی محبت اور جنگ ازادی میں شہید ہونے والی شخصیات کو یاد کر اہم پیغام دیا گیا ہے۔
وہیں مدرسہ حنفیہ ضیاء القران کے طالب علم احمد ضیا نے کہا کہ مجھے کافی خوشی اور مسرت ہے کہ میں اس ریلی میں شامل ہوا آج ہم مجاہدین آزادی کو یاد کر رہے ہیں خاص طور سے علامہ فضل حق خیرآبادی ،مولوی احمد اللہ شاہ، بیگم حضرت محل، مولانا عنایت کاکوروی، شہید اشفاق اللہ خان اور رام پرساد بسمل کی قربانیوں کو یاد کر کے انہیں خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مدارس نے جنگ آزادی میں جس طرح قربانی دی ہے وہ کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا ہے۔
جنگ ازادی میں ہندو مسلم سکھ عیسائی سبھی نے مل جل کر لڑائی لڑی اور ملک کو آزاد کرایا۔ مدرسہ حنفیہ ضیاء القران کے استاد قاری جمیل احمد نظامی نے بتایا کہ آج یہ ترنگا ریلی میں مدارس کے طلبہ کا سیلاب ہے جم غفیر ہے سبھی اپنے ہاتھ میں ترنگا پرچم بلند کیے ہوئے ہیں اور آزادی کے جشن میں ڈوبے ہوئے ہیں۔
مولانا یاسر فاروقی نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جنگ آزادی میں شہیدان وطن کے قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا مدارس سے کئی تحریکیں چلی جو انگریزوں کے خلاف مزاحمت میں اہم کردار ادا کیے۔ انہوں نے کہا چاہے وہ فرنگی محل لکھنؤ کی بات ہو ریشمی رومال تحریک کی بات ہو سبھی میں علماء پیش پیش رہے۔
مزید پڑھیں: کشمیر کے یمین و یسار میں ترنگا ریلیز کا اہتمام
انہوں نے کہا کچھ ایسے عناصر ہیں جو ہمیشہ مدارس پر حب الوطنی کو لے کر سوالیہ نشان قائم کرتے ہیں لیکن ایسے لوگوں کی باتوں پر توجہ نہیں دینا چاہیے اور نہ ہی ہم ان کا ان کو کوئی جواب دینا چاہتے ہیں۔ وہیں دارالعلوم وارثیہ کے استاد مولانا وسیم نے ای ٹی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے اسلاف نے بھی جنگ ازادی میں سبھی لوگوں کو یکجا کرنے اور آزادی کی جنگ میں مزید دھار دار بنانے میں اہم کردار ادا کیا تھا انہی کو ہم یاد کر رہے ہیں۔