لکھنو: حزب اختلاف کے سیاسی رہنما ماتا پرساد پانڈے نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آج پہلے دن اسمبلی کی کاروائی میں سماجوادی پارٹی کی جانب سے دو اہم سوال اٹھائے گئے تھے۔ اس میں ریاست میں بجلی کے مسائل سے عوام دوچار ہو رہی ہے۔ شدت کی گرمی میں بھی گاؤں اور شہر میں بجلی کی کٹوتی مسلسل برقرار ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہم نے بجلی کی کٹوتی ٹرانسفارمر کی مرمت کے حوالے سے سوال اٹھایا۔ اس کا جواب یوگی حکومت کے وزیر اے کے شرما نے دیا۔ اس دوران انہوں نے ایک خاص ذات کے افسر کی ذات کا نام لے کر کہا کہ ہم نے یادو جے ای کو معطل کر دیا ہے۔ اس پر سماجوادی پارٹی کے اراکین اسمبلی نے اعتراض کیا اور کہا کہ کسی خاص ذات کو نشانہ نہیں بنایا جا سکتا ہے اور واک آؤٹ کردیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر کے جواب سے ہم مطمئن نہیں ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ ریاست میں پورے نظم کے ساتھ بجلی پہنچائی جائے۔
یہ بھی پڑھیں:یوپی اسمبلی کا مانسون اجلاس آج سے، خشک سالی، سیلاب اور امن و امان سمیت کئی مسائل پر ہنگامہ آرائی کا امکان
انہوں نے مزید کہا کہ طبی سہولتوں کے حوالے سے سماجوادی پارٹی کی رکن اسمبلی راگنی سونکر نے سوال کیا تھا جس کا جواب نائب وزیراعلی برجیش پاٹھک نے دیا لیکن ان کے جواب سے ہم مطمئن نہیں ہیں۔ انہوں نے رٹے رٹائے جملے استعمال کیے۔ حزب اختلاف کے سیاسی رہنما ماتھا پرساد پانڈے نے مزید کچھ کہنے سے انکار کیا۔ تاہم آنے والے دنوں میں امید ہے کہ ریاست میں بلڈوزر کلچر پر بھی سوال کیا جائے گا اور اس پر بھی اسمبلی میں ہنگامہ ہونے کا امکان ہے۔