غازی آباد: آر ایس ایس کی ونگ مسلم راشٹریہ منچ کے کنوینر مظاہر خان نے پیغمبر اسلام کی شان میں دیے گستاخانہ بیان کی مذمت کی اور بیان دینے والے یتی نرسنگا نند کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ اتر پردیش کے غازی آباد ضلع کی ڈاسنا دیوی مندر کے پجاری یتی نرس سنگھا نند کے خلاف بی جے پی اور آر ایس ایس کے بھی سخت تیور نظر آ رہے ہیں۔
ایک طرف تمام سیاسی اور ملی تنظیمیں پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخی کے لیے یتی نرسنگھا نند کے خلاف احتجاجی مظاہرے کر رہے ہیں اور اس کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں تو وہیں مرادآباد میں مسلم راشٹریہ منچ کے کنوینر مظاہر خان نے ای ٹی وی بھارت اردو سے بات چیت میں یتی نرسنگھا نند کے بیان کی سخت مذمت کی اور اس کی گرفتاری کی مانگ کی ہے۔
مظاہر خان نے کہا کہ یتی نرسنگھا نند نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں جو گستاخانہ بیان دیا ہے، اس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے بھی اس طرح کی بیان بازی سے بچنے کی ہدایات دی ہیں۔ اور مسلم راشٹریہ منچ کے سرپرست ڈاکٹر اندریش کمار نے بھی میٹنگ کر کے یتی نرسنگھا نند کے اس بیان کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے ساتھ ہی انہوں نے مسلمانوں سے بھی گزارش کی ہے وہ کسی طرح کے بہکاوے میں نہ آئیں اور ماحول کو کسی بھی صورت میں خراب نہ ہونے دیں۔
مظاہر خان نے کہا کہ ہندو مذہب کے اور بھی پیشوا اور رہنما ہیں مگر کوئی بھی اس طرح کی بیان بازی نہیں کرتا ہے مگر یہ بابا نہ جانے کس طرح کا ذہن رکھتے ہیں کہ وہ سستی شہرت حاصل کرنے کے لیے لگاتار وہ اس طرح کی بیان بازی کر رہے ہیں جس کی مذمت ہندو سماج اور اس کے رہنما بھی کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: |
مظاہر خان نے بات چیت کرتے ہوئے آگے بتایا کہ مسلم راشٹریہ منچ یر یتی نرسنگھا نند پر سخت سے سخت کارروائی کا مطالبہ کرتا ہے انہوں نے کہا کہ کہیں نہ کہیں پولیس نے ان کو رکھا ہوا ہے اور انہیں امید ہے کہ ان پر سخت کارروائی کی جائے گی۔
مظاہر خان نے مسلم عوام سے اپیل کی کہ وہ کسی بھی طرح کے بہکاوے میں نہ آئیں اور موجودہ حالات میں خود پر قابو رکھیں ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ کہ کوئی بھی شخص کسی بھی مذہب کا ماننے والا ہو اسے چاہیے کہ وہ دوسرے مذہب کے پیشواؤں کے خلاف کسی طرح کی غلط بیان بازی نہ کریں۔