لکھنؤ: لوک سبھا انتخابات 2024 کے بعد اتر پردیش میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے اندر کا ماحول کچھ صحیح نہیں چل رہا ہے۔ روزانہ بی جے پی کی جانب سے نئی خبریں سامنے آتی رہتی ہیں۔ ایک طرف بی جے پی کے دو ایم ایل ایز نے باغیانہ رویہ اپنایا ہوا ہے تو دوسری طرف سنگھ کو حکومت سے بڑا بتانے والے نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ ایک بار پھر قومی صدر جے پی نڈا سے ملنے دہلی پہنچے ہیں۔
ذرائع کے مطابق کیشو موریہ نے منگل کی شام بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا سے ملاقات بھی کی۔ بتایا جا رہا ہے کہ جے پی نڈا سے ملاقات کے لیے کیشیو نے پہلے سے ہی وقت مانگا تھا۔ دوسری جانب بی جے پی کے ریاستی صدر بھوپیندر سنگھ چودھری بھی منگل کی رات دہلی کے لیے روانہ ہوں گے اور ممکنہ طور پر وہ بدھ کو قومی صدر جے پی نڈا سے ملاقات کریں گے۔ حکومت اور سنگھ کے درمیان تنازع کے دوران دہلی میں بڑے لیڈروں کی یہ ملاقاتیں اہم سمجھی جا رہی ہیں۔
لوک سبھا انتخابات 2024 کے بعد اتر پردیش میں بڑی تبدیلیوں کی آوازیں بھی اٹھ رہی ہیں۔ یہ تبدیلیاں حکومت یا سنگھ میں کہیں بھی ہو سکتی ہیں۔ خیال کیا جارہا ہے کہ کیشو پرساد موریہ نے اب سنگھ کا چارج سنبھال لیا ہے۔ جے پی نڈا اتوار کو منعقدہ ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ کے دوران دو دن پہلے لکھنؤ آئے تھے۔ اس کے باوجود کیشو موریہ کا ان سے فوری طور پر ملاقات کے لیے دہلی جانا بی جے پی کی سیاست کے لیے اہم مانا جا رہا ہے۔
کیشو پرساد موریہ سے وابستہ اعلیٰ ذرائع نے بتایا کہ ان کی ملاقات کے لیے پہلے ہی وقت لیا گیا تھا، لیکن سوال یہ پیدا ہورہا ہے کہ جب جے پی نڈا دو دن پہلے لکھنؤ میں تھے تو پھر دہلی میں ان سے ملنے کی کیا ضرورت تھی۔ کیشو پرساد موریہ نے ورکنگ کمیٹی کے دوران کارکنوں کا ساتھ دیتے ہوئے کہا تھا کہ سنگھ حکومت سے بڑی ہوتی ہے۔
ایسے میں یہ بھی بات کی جارہی ہے کہ یہ سب وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ پر دباؤ ڈالنے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔ دوسری جانب ریاستی صدر بھوپیندر سنگھ چودھری منگل کی رات دہلی کے لیے روانہ ہوں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کے دہلی جانے کی ایک بڑی وجہ ہے۔ وہ قومی صدر جے پی نڈا اور کچھ دوسرے بڑے لیڈروں سے بھی مل سکتے ہیں۔