ETV Bharat / state

گجرات میں مذہبی مقامات کو مسمار کرنے کے لئے دی گئی نوٹس پر وزیر اعلی کو مکتوب - Removal of Religious places

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 6, 2024, 11:35 AM IST

عمر دراز چشمہ والا نے ریاست گجرات میں غیر مجاز مذہبی ڈھانچوں کو مسمار کرنے اور ان کو وہاں سے ہٹانے کے لیے دی گئی نوٹس مسئلے پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔

مذہبی مقامات کو ہٹانے کے لئے نوٹس
مذہبی مقامات کو ہٹانے کے لئے نوٹس (Etv Bharat)

احمدآباد: کارکن عمر دراز چشمہ والا نے گجرات کے وزیر اعلی بھوپیندر پٹیل کو مذہبی مقامات توڑنے کے لئے دی گئی نوٹس کے تعلق سے ایک مکتوب لکھا ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ غیر مجاز مذہبی مقامات کو ہٹانے کے عمل پر نظر ثانی کی جاے۔

عمر دراز چشمہ والا نے ریاست گجرات میں غیر مجاز مذہبی ڈھانچوں کو مسمار کرنے کے لئے دی گئی نوٹس مسئلے پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ چشمہ والا نے وزیر اعلیٰ کو تفصیلی تحریری پیش کی ہے اور کہا ہے کہ ہم ریاست میں امن و امان کو برقرار رکھنے کی اہمیت کو سمجھتے ہیں اور شہری منصوبہ بندی کے قوانین کے ساتھ ساتھ موجودہ مذہبی دباؤ کے بارے میں معزز گجرات ہائی کورٹ اور ممتاز سپریم کورٹ کی ہدایات پر عمل کرتے ہیں جنہوں نے نقل مکانی یا پھر عبادت گاہوں کو ہٹانے کے لیے تین خطوط دیے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر قانون کے تحت کام کیا جائے تو کسی کے جذبات کو ٹھیس بھی نہیں پہنچے گی اور نہ ہی عوام کے غصے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

اس طرح کے نوٹس دئے جانے سے ہم سمجھتے ہیں کہ غیر ضروری تنازعات پیدا ہونگے اور شہریوں کی بڑی تعداد کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچے گی۔

ہم عاجزی کے ساتھ آپ کی توجہ اس مسئلے کی طرف مبذول کرانا چاہتے ہیں کہ یہ مسٔلہ بہت ہی حساس ہے اور ہمارے معزز شہریوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچ سکتی ہے۔ اس لئے قانونی طور پر اور جائز طریقے سے کام ہوں تو ملک اور صوبے میں امن و امان برقرار رہے گا۔ ایسے معاملات کو ہمدردی اور غور و فکر کے ساتھ نمٹایا جا سکتا ہے۔

ہم تجویز کرتے ہیں کہ انہدام کا سہارا لینے کے بجائے، ریاستی حکومت کو غیر مجاز مذہبی ڈھانچوں کو ریگولرائز کرنے کے لیے ایک جامع پالیسی متعارف کراتے ہوئے مزید مفاہمت پر غور کرنا چاہیے۔

اس طرح کی پالیسی اپنا کر حکومت ضروری مشکلات کا سامنا کئے بغیر نمٹ سکتی ہے۔ یہ نقطہ نظر مجموعی شہری منظر نامے کو برقرار رکھتے ہوئے مذہبی عقائد کے لیے ہم آہنگی اور احترام کو فروغ دے گا۔ تمام شہریوں کے مذہبی جذبات کا احترام کرنا اور ان کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانا حکومت کا فرض ہے۔

مذہبی تجاوزات کے خاتمے پر نظر ثانی کرنے اور شہریوں کے مذہبی جذبات کا احترام کرنے کی ضرورت کے ساتھ ۔ ساتھ، امن و امان کو برقرار رکھنے کے لئے حل تلاش کرنے کے لیے کام کرنے پر زور دیا جائے۔ اور تمام غیر مجاز مذہبی ڈھانچوں کو ریگولرائز کیا جائے۔

اس خط میں مخلصانہ امید کا اظہار کیا گیا ہے کہ حکومت اپنا فرض ادا کرتے ہوئے شہریوں کے مذہبی جذبات کا خیال رکھے اور اسے جلد از جلد نافذ کرنے کے لیے ضروری اقدامات کرنے کی کوشش کرے ایسی ہم توقع کرتے ہیں اور حکومت سے ریاست میں امن و امان کی درخواست بھی کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

احمدآباد: کارکن عمر دراز چشمہ والا نے گجرات کے وزیر اعلی بھوپیندر پٹیل کو مذہبی مقامات توڑنے کے لئے دی گئی نوٹس کے تعلق سے ایک مکتوب لکھا ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ غیر مجاز مذہبی مقامات کو ہٹانے کے عمل پر نظر ثانی کی جاے۔

عمر دراز چشمہ والا نے ریاست گجرات میں غیر مجاز مذہبی ڈھانچوں کو مسمار کرنے کے لئے دی گئی نوٹس مسئلے پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ چشمہ والا نے وزیر اعلیٰ کو تفصیلی تحریری پیش کی ہے اور کہا ہے کہ ہم ریاست میں امن و امان کو برقرار رکھنے کی اہمیت کو سمجھتے ہیں اور شہری منصوبہ بندی کے قوانین کے ساتھ ساتھ موجودہ مذہبی دباؤ کے بارے میں معزز گجرات ہائی کورٹ اور ممتاز سپریم کورٹ کی ہدایات پر عمل کرتے ہیں جنہوں نے نقل مکانی یا پھر عبادت گاہوں کو ہٹانے کے لیے تین خطوط دیے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر قانون کے تحت کام کیا جائے تو کسی کے جذبات کو ٹھیس بھی نہیں پہنچے گی اور نہ ہی عوام کے غصے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

اس طرح کے نوٹس دئے جانے سے ہم سمجھتے ہیں کہ غیر ضروری تنازعات پیدا ہونگے اور شہریوں کی بڑی تعداد کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچے گی۔

ہم عاجزی کے ساتھ آپ کی توجہ اس مسئلے کی طرف مبذول کرانا چاہتے ہیں کہ یہ مسٔلہ بہت ہی حساس ہے اور ہمارے معزز شہریوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچ سکتی ہے۔ اس لئے قانونی طور پر اور جائز طریقے سے کام ہوں تو ملک اور صوبے میں امن و امان برقرار رہے گا۔ ایسے معاملات کو ہمدردی اور غور و فکر کے ساتھ نمٹایا جا سکتا ہے۔

ہم تجویز کرتے ہیں کہ انہدام کا سہارا لینے کے بجائے، ریاستی حکومت کو غیر مجاز مذہبی ڈھانچوں کو ریگولرائز کرنے کے لیے ایک جامع پالیسی متعارف کراتے ہوئے مزید مفاہمت پر غور کرنا چاہیے۔

اس طرح کی پالیسی اپنا کر حکومت ضروری مشکلات کا سامنا کئے بغیر نمٹ سکتی ہے۔ یہ نقطہ نظر مجموعی شہری منظر نامے کو برقرار رکھتے ہوئے مذہبی عقائد کے لیے ہم آہنگی اور احترام کو فروغ دے گا۔ تمام شہریوں کے مذہبی جذبات کا احترام کرنا اور ان کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانا حکومت کا فرض ہے۔

مذہبی تجاوزات کے خاتمے پر نظر ثانی کرنے اور شہریوں کے مذہبی جذبات کا احترام کرنے کی ضرورت کے ساتھ ۔ ساتھ، امن و امان کو برقرار رکھنے کے لئے حل تلاش کرنے کے لیے کام کرنے پر زور دیا جائے۔ اور تمام غیر مجاز مذہبی ڈھانچوں کو ریگولرائز کیا جائے۔

اس خط میں مخلصانہ امید کا اظہار کیا گیا ہے کہ حکومت اپنا فرض ادا کرتے ہوئے شہریوں کے مذہبی جذبات کا خیال رکھے اور اسے جلد از جلد نافذ کرنے کے لیے ضروری اقدامات کرنے کی کوشش کرے ایسی ہم توقع کرتے ہیں اور حکومت سے ریاست میں امن و امان کی درخواست بھی کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.