نوئیڈا: اترپردیش کے صنعتی شہر نوئیڈا میں غنڈوں، بدمعاشوں اور قاتلوں کی بالادستی سی قائم ہوتی نظر آرہی ہے۔ گوتم بدھ نگر نوئیڈا میں ایک ہی دن میں یکے بعد دیگرے دو قتلوں کی خبریں سن کر ضلع کے مکین خوفزدہ ہیں۔ نوئیڈا میں ایئر انڈیا کے عملے کے ایک رکن کے فلمی اسٹائل میں قتل کے چند گھنٹے بعد ایک بزرگ کا بھی قتل کر دیا گیا۔
پہلے واقعہ میں ایک کار میں سوار ایک نوجوان کو دن دہاڑے سڑک پر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ واقعے کے دوران موقع پر موجود لوگوں کے مطابق پولیس واقعے کے 20 منٹ بعد موقع پر پہنچی۔ اس سے پہلے نوجوان کی موت ہو چکی تھی۔ موٹر سائیکل پر سوار قاتل بھی موقع سے فرار ہو گئے۔
غور طلب ہو کہ نوئیڈا میں فی الحال کمشنریٹ سسٹم نافذ ہے۔ سی پی، اے سی پی، ڈی سی پی جیسے سینئر افسران سیکورٹی کے لیے تعینات ہیں۔ پھر بھی مجرموں کے حوصلے بلند ہیں۔ ان کے ذہنوں میں پولیس کا کوئی خوف نہیں۔ وہ کھلے عام پولیس کو چیلنج کر رہے ہیں۔ ابھی کچھ دن پہلے گریٹر نوئیڈا میں ایک نوجوان کا سڑک پر قتل کر دیا گیا تھا۔ اس واقعے کے بعد پورے علاقے کے لوگ خوفزدہ ہیں۔ وہیں ایک بھیڑ بھاڑ والی مقام اور واقعہ کے وقت بہت سے لوگ موجود تھے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ واقعہ کے آدھے گھنٹے بعد بھی سیکٹر 39 کے ایس ایچ او کو اس واقعہ سے متعلق کوئی اطلاع نہیں تھی۔
پولیس سے ملی اطلاع کے مطابق 32 سالہ سورج مان نوئیڈا کے سیکٹر 104 میں جم میں آیا کرتا تھا۔ وہ ایئر انڈیا کے عملے کا رکن تھا۔ آج بھی جم سے واپس آرہا تھا۔ اسی وقت بائک پر سوار تین لوگ آئے اور سورج مان پر جان لیوا حملہ کیا۔ خون میں لت پت سورج مان کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ سورج مان اپنی فیملی کے ساتھ لوٹس سوسائٹی سیکٹر 104 میں رہتے تھے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ان کی ایک چار سال کی بیٹی بھی ہے۔ واقعہ کے بعد پورے خاندان میں سوگ کی کیفیت ہے۔
موقع پر موجود لوگوں نے بتایا کہ سورج مان روزانہ جم جانے کے بعد اس بازار سے گھر جاتا تھا۔ ہر روز کی طرح آج بھی وہ لوٹ رہا تھا۔ جم سے باہر آنے کے بعد وہ اپنی گاڑی میں بیٹھا اور کیلا کھانے لگا۔ پھر اچانک تین لوگ بائک پر سوار آئے۔ ان میں سے دو نے پستول نکال لیے، ایک نے ہوا میں اور دوسرے نے شیشے پر فائر کیا۔ یہ معلوم نہیں تھا کہ کون کہاں سے آیا ہے۔ قاتلوں نے بغیر کسی خوف کے 8 سے 10 راؤنڈ فائرنگ کی۔ واقعے کے 20 سے 25 منٹ بعد پولیس موقع پر پہنچی۔
وہیں بلاس پور قصبہ کا ایک بزرگ شخص علی محمد اپنی بیوی صدیقن کے ساتھ پولیس چوکی سے صرف 300 میٹر کے فاصلے پر مین روڈ کے کنارے رہتا تھا۔ علی محمد کے دونوں بیٹے قصبے میں ایک اور جگہ بنے مکان میں رہتے ہیں۔ بزرگ علی محمد اپنے گھر پر اکیلا تھا، اس کی بیوی سامان خریدنے بازار گئی ہوئی تھی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اسی دوران قصبہ کا وسیم ان کے گھر میں داخل ہوا اور توے سے مار کر قتل کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں:
مبینہ فرضی انکاؤنٹر معاملے میں میرٹھ پولیس پر تنقید، مقتول کے اہل خانہ نے قتل کا الزام لگایا
واضح رہے کہ ملزم نے معمر شخص کو سر پر پین کے وار کر کے زخمی کر دیا۔ ملزمان ارتکاب جرم کے بعد موقع سے فرار ہو گئے۔ بتایا جاتا ہے کہ پرانی دشمنی کی بنا پر معمر شخص کو قتل کیا گیا ہے۔ زخمی کو علاج کے لیے بلاس پور قصبہ کے ایک نجی اسپتال میں داخل کرایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔