کوردھا: چھتیس گڑھ کے کوردھا میں ایک المناک سڑک حادثے میں ہلاک ہونے والے 19 افراد کی آخری رسومات ادا کر دی گئی ہیں۔ 17 لوگوں کی آخری رسومات سمہارا گاؤں میں ادا کی گئیں۔ جبکہ دو خواتین کی آخری رسومات ان کے سسرال میں ادا کی گئیں۔ ایک ساتھ اتنی لاشیں دیکھ کر پورے گاؤں میں کہرام مچ گیا۔ گھر والوں کا رو رو کربرا حال ہے،سب لوگ غمزدہ ہیں۔ کئی بچوں کے سروں سے ان کے ماں باپ کا سایہ اٹھ گیا۔ تو کئی خاندانوں کی خوشیاں چھن گئیں۔ ڈپٹی سی ایم وجے شرما اور پنڈریا کے ایم ایل اے بھاونا بوہرا نے اجتماعی آخری رسومات کے پروگرام میں شرکت کی۔
حادثہ کب اور کیسے پیش آیا:
پیر کے روز سمرہ گاؤں کے 36 لوگ معمول کے مطابق پک اپ گاڑی میں رُخمیدادر جنگل تیندو کے پتے توڑنے گئے ہوئے تھے۔ جنگل سے تیندو کے پتے توڑنے کے بعد وہ دوپہر دو بجے کے قریب واپس لوٹ رہے تھے۔ اس دوران بہاپانی گاؤں کے قریب گھاٹ پر گاڑی کی بریک فیل ہوگئے۔ گاڑی کو بے قابو ہوتے دیکھ کر ڈرائیور نے گاڑی سے چھلانگ لگا دی۔ ڈرائیور کو گاڑی سے چھلانگ لگاتے دیکھ کر گاڑی میں بیٹھے تقریباً 15 افراد نے بھی چلتی گاڑی سے چھلانگ لگا دی۔
18 خواتین اور 1 مرد کی موت:
پک اپ گاڑی آگے جاکر 30 فٹ کی کہرائی میں گر گئی۔ جس کے باعث 13 خواتین گاڑی کے نیچے دب کر موقع پر ہی مر گئیں۔ 8 لوگوں کو تشویشناک حالت میں کُکدور کمیونٹی ہیلتھ سنٹر میں داخل کرایا گیا جہاں علاج کے دوران 5 خواتین کی موت ہوگئی۔ 3 شدید زخمیوں کو ضلع اسپتال ریفر کر دیا گیا ہے۔
ڈپٹی سی ایم جائے وقوعہ پر پہنچے، سابق وزیراعلیٰ متوفی کے گاؤں پہنچے:
حادثے کے بعد کمشنر، کلکٹر، آئی جی، ایس پی سمیت پوری ضلعی انتظامیہ جائے حادثہ پر پہنچ گئی۔ شام ہوتے ہوتے ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ وجے شرما جائے حادثہ پر پہنچے اور جائے حادثہ کا معائنہ کیا۔ مقتول کے اہل خانہ سے ان کے گھر پر اور ہسپتال میں زخمیوں سے ملاقات کی۔ اس کے بعد سابق وزیر اعلی بھوپیش بگھیل بھی کاوردھا پہنچے اور ضلع اسپتال میں داخل زخمیوں سے ملاقات کرکے ان کی خیریت دریافت کی۔ رات تقریباً 10 بجے بھوپیش بگھیل متوفی کے گاؤں سمہارا پہنچے اور متوفی کے گھر گئے اور اہل خانہ سے ملاقات کی اور تعزیت کا اظہار کیا۔
چھتیس گڑھ میں چھایا ماتم:
کَوَردھا سڑک حادثے نے پورے چھتیس گڑھ کو ہلا کر رکھ دیا۔ اس قسم کا واقعہ ضلع میں پہلی بار پیش آیا۔ وزیر اعلی وشنو دیو سائے، وزیر اعظم، صدر اور تمام سیاسی جماعتوں کے بڑے لیڈروں نے سوشل میڈیا کے ذریعے اس افسوسناک واقعہ پر غم کا اظہار کیا ہے۔ وزیر اعلی وشنو دیو سائے نے مرنے والوں کے لواحقین کو 5۔5 لاکھ روپے اور زخمیوں کو 50 ۔ 50 ہزار روپے معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے۔
انکی کی گئیں آخری رسومات
ملا بائی کی عمر48 سال
ٹکو بائی عمر 40 سال
پرسدیا بائی 25 سال
جانیہ بائی 35 سال
منگیا بائی 60 سال
جھنگلو بائی 62 سال
سیا بائی 50 سال
کرن کماری 15 سال
پینٹورین بائی 35 سال
دھنیا بائی 48 سال
شانتی بائی 35 سال
پیاری بائی 40 سال
سونم بائی 16 سال
بسمت بائی 45 سال
لیلا بائی 35 سال
بھارتی کماری 18 سال
سنتی بائی 45 سال
پیڈی بائی 52 سال
سرداری خدا 45 سال
اسپتال میں بھرتی
منی بائی 45 سال
ممتا میراوی 22 سال اور
گلاب سنگھ دھووے 50 سال
معمولی زخمی۔
1. دیارام
2. شیو ناتھ
3. مہاویر
4. آرتک
5. دھنو
6. اندرانی
7. جودھیرام
8. انیل
9. پھول چند
10. مان سنگھ
11. شری رام
12. رامہاؤ
13. بجرو
یہ بھی پڑھیں: