نئی دہلی: ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمان ساکیت گوکھلے نے جمعرات کو الیکشن کمیشن پر ووٹنگ فیصد کے اعداد و شمار کو چھپانے کا الزام لگایا۔ الیکشن کمیشن نے بدھ کو سپریم کورٹ کو بتایا کہ ووٹر ٹرن آؤٹ ڈیٹا کو ویب سائٹ پر پوسٹ کرنے سے انتخابی مشینری میں افراتفری پیدا ہو جائے گی، جو پہلے سے ہی جاری لوک سبھا کے لیے کام کر رہی ہے۔
ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہ الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کو بتایا ہے کہ فارم 17C کے مطابق ووٹنگ فیصد کو ظاہر کرنے میں وقت لگے گا۔ ٹی ایم سی کے رکن پارلیمان نے 'ای سی آئی کے ذریعہ شائع کردہ رپورٹ پر کہا کہ 'ہینڈ بک فار آفیسرز' میں کہا گیا ہے کہ ریٹرنگ افسر کو صرف کلوز بٹن دبانا پڑتا ہے، اور یہ فارم 17 میں ریکارڈ کیے جانے والے ووٹوں کی کل تعداد کو فوراً دکھاتا ہے۔
گوکھلے نے اپنی پوسٹ میں کہا کہ الیکشن کمیشن کیسے سر عام جھوٹ بول سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کل ووٹر ٹرن آؤٹ (فارم 17) کے ڈیٹا کو ظاہر نہ کرنے کے معاملے پر سپریم کورٹ نے ای سی آئی سے پوچھا کہ اس الیکشن میں ایسا کیوں نہیں کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اگنی ویر اسکیم کو 4 جون کو کوڑے دان میں پھینکیں گے، گریجویٹس کو پہلی نوکری کی گارنٹی - RAHUL GANDHI ON AGNIVEER
انہوں نے مزید کہا کہ ای سی آئی نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ کوئی مسئلہ نہیں ہے لیکن اس میں وقت لگتا ہے۔ حقیقت کیا ہے؟' 'ریٹرننگ افسران کے لیے ہینڈ بک' کا حوالہ دیتے ہوئے گوکھلے نے کہا کہ اس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ ریٹرننگ افسر کو صرف 'کلوز بٹن دبانا ہے۔ یہ فوری طور پر فارم 17 میں ریکارڈ کیے جانے والے ووٹوں کی کل تعداد دکھاتا ہے۔ تو کتنا وقت لگتا ہے؟