نئی دہلی: تہاڑ جیل میں بند دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کی صحت کو لے کر عاپ اور تہاڑ جیل انتظامیہ کے درمیان جنگ جاری ہے۔ اب تہاڑ جیل انتظامیہ نے نیا دعویٰ کیا ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہم نے ایمس کے ڈاکٹروں کے ساتھ کیجریوال کی ویڈیو کانفرنسنگ کا اہتمام کیا تھا۔ بات چیت کے دوران کیجریوال نے ماہرین کے سامنے انسولین کی ضرورت پر بات نہیں کی اور نہ ہی ڈاکٹروں کو انسولین دینے کا مشورہ دیا۔
آپ کو بتا دیں کہ تہاڑ جیل انتظامیہ کا یہ بیان عام آدمی پارٹی کے اس الزام کے بعد آیا ہے، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ جیل میں کیجریوال کو انسولین نہیں دی جا رہی ہے۔
عاپ لیڈر سوربھ بھاردواج نے یہاں تک کہہ دیا کہ جیل میں ذیابیطس کے ماہر ہی نہیں ہیں۔ انہوں نے پریس کانفرنس میں وہ خط دکھایا تھا جس میں تہاڑ کے ڈی جی نے ایمس سے ایک ماہر کا مطالبہ کیا تھا۔
ہفتہ کو ویڈیو کانفرنسنگ ہوئی تھی:
تہاڑ جیل انتظامیہ کے مطابق ہفتہ کے دن ایمس کے ڈاکٹروں کی اروند کیجریوال کے ساتھ طبّی مشورے کے لئے ویڈیو کانفرنسنگ کروائی گئی تھی۔ یہ طبی مشورہ تقریباً 40 منٹ تک جاری رہا۔ ڈاکٹروں نے کیجریوال کے ساتھ میٹنگ کے بعد یہ کہا تھا کہ صحت کو لیکر کوئی سنجیدہ معاملہ نہیں ہے۔ ڈاکٹروں نے تجویز کردہ ادویات جاری رکھنے کا مشورہ دیا گیا۔
کیجریوال کی اہلیہ نے کی تھی درخواست:
جیل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اروند کیجریوال کی اہلیہ سنیتا کیجریوال کی درخواست پر تہاڑ جیل انتظامیہ نے یہ ویڈیو کانفرنس کرئی تھی۔ جیل انتظامیہ کے مطابق ایمس کے ماہر ڈاکٹروں کو گلوکوز مانیٹرنگ سینسر کے ریکارڈ اور کیجریوال کو دی جانے والی خوراک کے بارے میں بھی تفصیل سے آگاہ کیا گیا تھا۔
جیل انتظامیہ نے ایل جی کو رپورٹ پیش کی تھی:
آپ کو بتا دیں کہ دو دن پہلے تہاڑ جیل انتظامیہ نے دہلی کے ایل جی وی کے سکسینہ کو کیجریوال کی صحت کی رپورٹ پیش کی تھی۔ جس میں بتایا گیا کہ کیجریوال کافی عرصے سے انسولین نہیں لے رہے ہیں۔ اس کے بعد عام آدمی پارٹی نے اس رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ کیجریوال کو جیل میں مارنے کی سازش رچی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: