ETV Bharat / state

اساتذہ تقرری گھوٹالہ: کلکتہ ہائی کورٹ فیصلے کو چیلنج کئے جانے سے قبل تین کیوئٹ داخل - SSC SCAM In Bengal - SSC SCAM IN BENGAL

SSC SCAM In Bengal ایس ایس سی بھرتی بدعنوانی کےمعاملے میں کلکتہ ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد سپریم کورٹ میں مدعیوں کی جانب سے ایک کیوئٹ داخل کی گئی ہے۔ اہم مدعیان نے منگل کو سپریم کورٹ میں جسٹس دیبانشو باساک اور جسٹس محمد شبر راشدی پر مشتمل اسپیشل ڈویژن بنچ کے فیصلہ پر تین کیویٹ داخل کی۔

اساتذہ تقرری گھوٹالہ :کلکتہ ہائی کورٹ فیصلے کو چیلنج کئے جانے سے قبل تین کیوٹ داخل
اساتذہ تقرری گھوٹالہ :کلکتہ ہائی کورٹ فیصلے کو چیلنج کئے جانے سے قبل تین کیوٹ داخل
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 23, 2024, 7:30 PM IST

کولکاتا:ریاستی حکومت اور اسکول سروس کمیشن نے پہلے ہی اعلان کیا ہے کہ وہ ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے۔ لکشمی ٹنگا، شہاب الدین اور ببیتا سرکار نامی تین اہم مدعیان کی طرف سے کیویٹ داخل کرایا گیا ہے تاکہ اس معاملے میں سپریم کورٹ کوئی روک لگانے سے قبل ان کے موقف کی سماعت کرے۔ ان کے وکیل فردوس شمیم نے یک طرفہ سماعت کو روکنے کے لیے سپریم کورٹ میں یہ کیویٹ دائر کی تھی۔

کلکتہ ہائی کورٹ کی دو ججوں کی ڈویژن بنچ نے پیر کو ایس ایس سی 2016 کی بھرتی کے پورے عمل کو منسوخ کر دیا۔ 282 صفحات پر مشتمل فیصلے کے نتیجے میں گروپ سی اور گروپ ڈی میں تدریسی اسامیاں کے علاوہ کل 25 ہزار 753 نوکریاں منسوخ کردی گئی ہیں۔ فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے، جسٹس باساک نے تبصرہ کیاکہ ان کے سامنے دوسرا کوئی آپشن نہیں تھا۔

اس لئے اتنی بڑی تعداد میں انہیں نوکری منسوخ کرنی پڑی۔ہائی کورٹ نے کہا کہ ایس ایس سی لوک سبھا انتخابات کے بعد نئے سرے سے بھرتی کا عمل شروع کر سکتا ہے۔ اس فیصلے میں عدالت نےنوکریوں سے محروم کردئیے گئے

یہ بھی پڑھیں:ہم نوکریاں گنوانے والوں کے ساتھ کھڑے ہیں: وزیراعلیٰ ممتا بنرجی - Mamata Banerjee On Judiciary

اساتذہ کو تنخواہ کی رقم واپس کرنے کا حکم بھی دیا۔ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اور ایس ایس سی کے چیئرمین سدھارتھ مجمدار نے پیر کو اعلان کیا تھا کہ وہ ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ جائیں گے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق انہوں نے اس کے لیے تیاریاں شروع کر دی ہیں۔

یواین آئی

کولکاتا:ریاستی حکومت اور اسکول سروس کمیشن نے پہلے ہی اعلان کیا ہے کہ وہ ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے۔ لکشمی ٹنگا، شہاب الدین اور ببیتا سرکار نامی تین اہم مدعیان کی طرف سے کیویٹ داخل کرایا گیا ہے تاکہ اس معاملے میں سپریم کورٹ کوئی روک لگانے سے قبل ان کے موقف کی سماعت کرے۔ ان کے وکیل فردوس شمیم نے یک طرفہ سماعت کو روکنے کے لیے سپریم کورٹ میں یہ کیویٹ دائر کی تھی۔

کلکتہ ہائی کورٹ کی دو ججوں کی ڈویژن بنچ نے پیر کو ایس ایس سی 2016 کی بھرتی کے پورے عمل کو منسوخ کر دیا۔ 282 صفحات پر مشتمل فیصلے کے نتیجے میں گروپ سی اور گروپ ڈی میں تدریسی اسامیاں کے علاوہ کل 25 ہزار 753 نوکریاں منسوخ کردی گئی ہیں۔ فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے، جسٹس باساک نے تبصرہ کیاکہ ان کے سامنے دوسرا کوئی آپشن نہیں تھا۔

اس لئے اتنی بڑی تعداد میں انہیں نوکری منسوخ کرنی پڑی۔ہائی کورٹ نے کہا کہ ایس ایس سی لوک سبھا انتخابات کے بعد نئے سرے سے بھرتی کا عمل شروع کر سکتا ہے۔ اس فیصلے میں عدالت نےنوکریوں سے محروم کردئیے گئے

یہ بھی پڑھیں:ہم نوکریاں گنوانے والوں کے ساتھ کھڑے ہیں: وزیراعلیٰ ممتا بنرجی - Mamata Banerjee On Judiciary

اساتذہ کو تنخواہ کی رقم واپس کرنے کا حکم بھی دیا۔ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اور ایس ایس سی کے چیئرمین سدھارتھ مجمدار نے پیر کو اعلان کیا تھا کہ وہ ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ جائیں گے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق انہوں نے اس کے لیے تیاریاں شروع کر دی ہیں۔

یواین آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.