ETV Bharat / state

گیا: وقف ترمیمی بل مسلمانوں کی شریعت اور وجود کے خلاف ہے - Waqf Amendment Bill 2024 is

وقف ترمیمی بل کی مخالفت میں آج جامع مسجد گیا سے بھی آواز بلند کی گئی۔ جامع مسجد وقف بورڈ میں رجسٹرڈ ہے اور آج یہاں وقف ترمیمی بل کے تعلق سے اپنی رائے پیش کرنے کے لیے ضلع بھر کے علماء، ائمہ کرام اور دیگر دانشور حضرات موجود تھے۔

گیا: وقف ترمیمی بل مسلمانوں کی شریعت اور وجود کے خلاف ہے
گیا: وقف ترمیمی بل مسلمانوں کی شریعت اور وجود کے خلاف ہے (Etv bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 12, 2024, 7:45 PM IST

گیا:گیا شہر کی قدیم اور تاریخی جامع مسجد میں ایک اہم نشست ہوئی، اس نشست کا موضوع وقف ترمیمی بل 2024 کی مخالفت اور اس مخالفت اور ناراضگی کو حکومت ہند تک اپنی رائے کے ذریعے پہنچانی تھی، تاکہ حکومت اور جے پی سی ' جوائنٹ پارلیمنٹری کمیٹی ' مسلمانوں کی مانگ سنے اور وقف ترمیمی بل کو ختم کرے۔

Meeting against Waqf Amendment Bill 2024 in Gaya (Etv bharat)

جامع مسجد میں منعقدہ میٹنگ بڑی سنجیدگی اور سکون کے ساتھ چلی، علماء اور ائمہ مساجد نے وقف ترمیمی بل کی مخالفت میں اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔ اس دوران علماء نے کہا کہ وقف املاک کی ترقی ہر مسلمان چاہتا ہے، لیکن یہ کہ ہماری وقف شدہ زمین کو آپ ہڑپ لیں، یہ انصاف اور آئین کے مطابق نہیں ہے، مسلمانوں کی شریعت اور آباء واجداد کی یادگار سے جڑا ہوا معاملہ ہے۔ اس لیے اس میں کسی ایسی ترمیم کی گنجائش نہیں جس سے وقف املاک کو ہی نقصان پہنچے۔

گیا: وقف ترمیمی بل مسلمانوں کی شریعت اور وجود کے خلاف ہے
گیا: وقف ترمیمی بل مسلمانوں کی شریعت اور وجود کے خلاف ہے (Etv bharat)

میٹنگ میں زور دےکر کہا گیا کہ ہماری چیز ہے اور ہم سے ہی چھیننے کی کوشش ہےاس موقع پر مولانا عظمت اللہ ندوی نے بتایا کہ گیا شہر کے علماء اور ائمہ و دانشور حضرات کی میٹنگ وقف تحفظ کے سلسلے میں ہوئی۔ اس میں اہم ایجنڈہ وقف ترمیمی بل کی پرزور مخالفت اور حکومت سے اس بل کو واپس لینے کے مطالبے شامل تھے، وقف ترمیمی بل کے تعلق سے مسلمانوں کی متفقہ رائے ہے کہ ہم اس ترمیمی بل کو مسترد کرتے ہیں اور اس کو منظور نہیں کریں گے، پوری قوت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وقف بل کو واپس لیا جائے اور مسلمانوں کے اوقاف کے تحفظ کے سلسلے میں جو بہتر قانون ہو سکتا ہے وہ حکومت بنائے، مطالبہ یہ بھی ہے مسلمانوں کے اوقاف کی ملکیت مسلمانوں کے ہاتھ میں رہنی چاہیے ہم کسی کمیٹی یا ضلع کلیکٹر یا کسی تیسرے شخص کو دینے کے روادار نہیں ہیں۔

گیا میں وقف ترمیمی بل کے خلاف اجلاس
گیا میں وقف ترمیمی بل کے خلاف اجلاس (Etv bharat)

مولانا اکبر ندوی نے کہا کہ وقف ترمیمی بل 2024 پارلیمانی کمیٹی کے پاس ہے اور اس پر غور و خوض چل رہا ہے۔ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ یہ بل مسلمانوں کے حق میں نہیں ہے اس لیے مسلمان اس بل کو قبول کرنے کو تیار نہیں، مسلمانوں کا مطالبہ یہ ہے کہ حکومت اس بل کو مسترد کرے کیونکہ حکومت وقف بل میں جو ترمیم کرنا چاہتی ہے اس کی روشنی میں بڑے خدشے ہیں، مسلمان یہ سمجھتے ہیں کہ یہ ہمارے ساتھ پریشانی والا معاملہ لائے گا۔ اسی لیے متفقہ طور پر پورے ملک کے مسلمان اس کو نقصان دہ سمجھتے ہیں، یہ جو بل جو حکومت نے پیش کیا ہے اگر وہ پاس ہو گیا تو اس سے ہمارے مساجد، مدارس، خانقاہ، امام باڑے اور قبرستان خطرے میں آجائیں گے، ہماری دی ہوئی زمین مسلمانوں کے ہاتھوں سے نکل جائے گی۔ حکومت کا رویہ اور اب تک مسلمانوں کے ساتھ جو معاملے پیش آئے اس کے تحت خدشہ ہمیں ہے اس لیے ہم اس کو قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں۔

گیا: وقف ترمیمی بل مسلمانوں کی شریعت اور وجود کے خلاف ہے
گیا: وقف ترمیمی بل مسلمانوں کی شریعت اور وجود کے خلاف ہے (Etv bharat)

مولانا شمشاد ندوی نے کہا کہ وقف ترمیمی بل کا جو مسودہ ہے وہ دستور ہند کے اعتبار سے بھی خلاف ہے اور یہ جو پراپرٹی ہے جس کے بارے میں بل لایا گیا ہے وہ تو مسلمانوں کی قومی اور شرعی جائیداد ہے۔ اس میں کسی بھی دھرم کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ اس پر حملہ ہونا مسلمانوں کے وجود پر حملہ ہونا ہے۔ اس لیے آج پورے گیا شہر کے مسلمان اس کے خلاف کھڑے ہوچکے ہیں اور جب تک یہ بل واپس نہیں ہوتا ہے تب تک ہم اس کے خلاف کھڑے رہیں گے اور لڑائی لڑیں گے۔ مجبوری میں ہم روڈ پر بھی اتریں گے، پورے ملک کو ہم پیغام دیں گے کہ اگر حکومت یہ بل واپس نہیں لیتی ہے تو ہم اس کے لیے آگے اور قدم بڑھائیں گے، احتجاج کریں گے اور یہ بل ہم لوگوں کو قابل قبول نہیں ہے ہم اس بل کی مذمت کرتے ہیں۔

مولانا نے مزید کہا کہ سرکار سے ہم درخواست کرتے ہیں کہ اس بل کو واپس لے چونکہ یہ بل ہمارے وجود اور شریعت کے خلاف ہے۔ اس میٹنگ میں یہ بھی فیصلہ ہوا کہ جمعہ کی نماز سے قبل علمائے کرام اور ائمہ مساجد وقف تحفظ کے عنوان پر خطاب کریں گے اور آئندہ 19 ستمبر کو ایک بڑا اجلاس ہوگا جس میں سبھی مکتب فکر کے علماء سمیت شہر کے دانشوروں کو مدعو کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

گیا:گیا شہر کی قدیم اور تاریخی جامع مسجد میں ایک اہم نشست ہوئی، اس نشست کا موضوع وقف ترمیمی بل 2024 کی مخالفت اور اس مخالفت اور ناراضگی کو حکومت ہند تک اپنی رائے کے ذریعے پہنچانی تھی، تاکہ حکومت اور جے پی سی ' جوائنٹ پارلیمنٹری کمیٹی ' مسلمانوں کی مانگ سنے اور وقف ترمیمی بل کو ختم کرے۔

Meeting against Waqf Amendment Bill 2024 in Gaya (Etv bharat)

جامع مسجد میں منعقدہ میٹنگ بڑی سنجیدگی اور سکون کے ساتھ چلی، علماء اور ائمہ مساجد نے وقف ترمیمی بل کی مخالفت میں اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔ اس دوران علماء نے کہا کہ وقف املاک کی ترقی ہر مسلمان چاہتا ہے، لیکن یہ کہ ہماری وقف شدہ زمین کو آپ ہڑپ لیں، یہ انصاف اور آئین کے مطابق نہیں ہے، مسلمانوں کی شریعت اور آباء واجداد کی یادگار سے جڑا ہوا معاملہ ہے۔ اس لیے اس میں کسی ایسی ترمیم کی گنجائش نہیں جس سے وقف املاک کو ہی نقصان پہنچے۔

گیا: وقف ترمیمی بل مسلمانوں کی شریعت اور وجود کے خلاف ہے
گیا: وقف ترمیمی بل مسلمانوں کی شریعت اور وجود کے خلاف ہے (Etv bharat)

میٹنگ میں زور دےکر کہا گیا کہ ہماری چیز ہے اور ہم سے ہی چھیننے کی کوشش ہےاس موقع پر مولانا عظمت اللہ ندوی نے بتایا کہ گیا شہر کے علماء اور ائمہ و دانشور حضرات کی میٹنگ وقف تحفظ کے سلسلے میں ہوئی۔ اس میں اہم ایجنڈہ وقف ترمیمی بل کی پرزور مخالفت اور حکومت سے اس بل کو واپس لینے کے مطالبے شامل تھے، وقف ترمیمی بل کے تعلق سے مسلمانوں کی متفقہ رائے ہے کہ ہم اس ترمیمی بل کو مسترد کرتے ہیں اور اس کو منظور نہیں کریں گے، پوری قوت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وقف بل کو واپس لیا جائے اور مسلمانوں کے اوقاف کے تحفظ کے سلسلے میں جو بہتر قانون ہو سکتا ہے وہ حکومت بنائے، مطالبہ یہ بھی ہے مسلمانوں کے اوقاف کی ملکیت مسلمانوں کے ہاتھ میں رہنی چاہیے ہم کسی کمیٹی یا ضلع کلیکٹر یا کسی تیسرے شخص کو دینے کے روادار نہیں ہیں۔

گیا میں وقف ترمیمی بل کے خلاف اجلاس
گیا میں وقف ترمیمی بل کے خلاف اجلاس (Etv bharat)

مولانا اکبر ندوی نے کہا کہ وقف ترمیمی بل 2024 پارلیمانی کمیٹی کے پاس ہے اور اس پر غور و خوض چل رہا ہے۔ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ یہ بل مسلمانوں کے حق میں نہیں ہے اس لیے مسلمان اس بل کو قبول کرنے کو تیار نہیں، مسلمانوں کا مطالبہ یہ ہے کہ حکومت اس بل کو مسترد کرے کیونکہ حکومت وقف بل میں جو ترمیم کرنا چاہتی ہے اس کی روشنی میں بڑے خدشے ہیں، مسلمان یہ سمجھتے ہیں کہ یہ ہمارے ساتھ پریشانی والا معاملہ لائے گا۔ اسی لیے متفقہ طور پر پورے ملک کے مسلمان اس کو نقصان دہ سمجھتے ہیں، یہ جو بل جو حکومت نے پیش کیا ہے اگر وہ پاس ہو گیا تو اس سے ہمارے مساجد، مدارس، خانقاہ، امام باڑے اور قبرستان خطرے میں آجائیں گے، ہماری دی ہوئی زمین مسلمانوں کے ہاتھوں سے نکل جائے گی۔ حکومت کا رویہ اور اب تک مسلمانوں کے ساتھ جو معاملے پیش آئے اس کے تحت خدشہ ہمیں ہے اس لیے ہم اس کو قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں۔

گیا: وقف ترمیمی بل مسلمانوں کی شریعت اور وجود کے خلاف ہے
گیا: وقف ترمیمی بل مسلمانوں کی شریعت اور وجود کے خلاف ہے (Etv bharat)

مولانا شمشاد ندوی نے کہا کہ وقف ترمیمی بل کا جو مسودہ ہے وہ دستور ہند کے اعتبار سے بھی خلاف ہے اور یہ جو پراپرٹی ہے جس کے بارے میں بل لایا گیا ہے وہ تو مسلمانوں کی قومی اور شرعی جائیداد ہے۔ اس میں کسی بھی دھرم کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ اس پر حملہ ہونا مسلمانوں کے وجود پر حملہ ہونا ہے۔ اس لیے آج پورے گیا شہر کے مسلمان اس کے خلاف کھڑے ہوچکے ہیں اور جب تک یہ بل واپس نہیں ہوتا ہے تب تک ہم اس کے خلاف کھڑے رہیں گے اور لڑائی لڑیں گے۔ مجبوری میں ہم روڈ پر بھی اتریں گے، پورے ملک کو ہم پیغام دیں گے کہ اگر حکومت یہ بل واپس نہیں لیتی ہے تو ہم اس کے لیے آگے اور قدم بڑھائیں گے، احتجاج کریں گے اور یہ بل ہم لوگوں کو قابل قبول نہیں ہے ہم اس بل کی مذمت کرتے ہیں۔

مولانا نے مزید کہا کہ سرکار سے ہم درخواست کرتے ہیں کہ اس بل کو واپس لے چونکہ یہ بل ہمارے وجود اور شریعت کے خلاف ہے۔ اس میٹنگ میں یہ بھی فیصلہ ہوا کہ جمعہ کی نماز سے قبل علمائے کرام اور ائمہ مساجد وقف تحفظ کے عنوان پر خطاب کریں گے اور آئندہ 19 ستمبر کو ایک بڑا اجلاس ہوگا جس میں سبھی مکتب فکر کے علماء سمیت شہر کے دانشوروں کو مدعو کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.